اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کے ذرائع نے بتایا کہ صرف پاک چین اقتصادی راہداری کیلئے ساڑھے 300 ارب روپے درکار ہیں۔ آئی ایم ایف نے آئندہ ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی تھی۔
توانائی انفراسٹرکچر اور اعلیٰ تعلیم کے منصوبے ترجیحات میں شامل ہیں۔ آئندہ مالی سال کے دوران ایل این جی توانائی منصوبوں کو تیز کیا جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے انفراسٹرکچر کیلئے حکومت مالی وسائل فراہم کرے گی۔
پاک چین راہداری کے مغربی روٹ کو جلد مکمل کرنے کیلئے زیادہ رقم رکھی جائے گی۔ ریلوے کے انفراسٹرکچر میں بہتری لائی جائے گی اور فریٹ ٹرینوں کو خصوصی توجہ دی جائے گی۔