وزارت بہبودآبادی تحلیل کرنے سے آبادی کنٹرول کا نظام بری طرح متاثر

Population Welfare

Population Welfare

اسلام آباد (جیوڈیسک) 18 ویں ترمیم کے بعد وزارت بہبودآبادی کو صوبوں کے حوالے کر نے کے بعد ملک میں آبادی کو روکنے کا نظام بری طرح سے متاثر ہوگیا۔

پاکستان آبادی کے اعتبارسے دنیا کاچھٹا بڑا ملک ہے جس کی آبادی ساڑھے اٹھارہ کروڑ تک جاپہنچی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی آبادی بھی 23 لاکھ ہو گئی ہے۔

وفاقی وزارت بہبود آبادی کو تحلیل کر کے صوبوں کے حوالے کر نے سے اس کا مرکزی کنٹرول بھی سست روی کا شکار ہو گیا ہے،اس وقت اگر پورے ملک کی آبادی کا صرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے موازنہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں مانع حمل تراکیب کی شرح 35 .4 فیصد جبکہ اسلام آباد میں 59.4 فیصد ہے۔

ملک بھر میں شرح پیدائش 3.8 فیصداوراسلام آباد کی 3 فیصد، ملک بھرمیں بچوں کی شرح اموات ایک ہزار میں سے 74 جبکہ اسلام آباد میں ایک ہزارمیںسے 35 ہے۔

پانچ سال سے کم عمربچوں کی شرح اموات ایک ہزار میں 89 جبکہ یہی تعداد اسلام آباد میں ہر ایک ہزار میں 43 ہے۔ وفاقی سطح کی یہ وزارت صوبوں کو دینے سے ملک میں آباد ی کنٹرول کرنے کا مرکزی نظام بری طرح سے متاثر ہو چکا ہے۔