امرت نگر کی اقلیتی برادری کی تعلیمی محرومیوں کے ازالے کا مطالبہ

Amrit Nagar

Amrit Nagar

میاں چنوں (ساحل منیر) نواحی گائوں امرت نگر 133 سولہ ایل کو ضلع خانیوال میں اقلیتی مسیحی براداری کی گنجان آباد دیہی آبادی کا درجہ حاصل ہے جس کی آباد کاری کو تقریباً سو سال گزر چکے ہیں۔اس گائوں کو علاقہ بھر میں اقلیتی برادری کی سیاسی، سماجی اور مذہبی سرگرمیوں کا گڑھ سمجھا جا تا ہے۔یہی وجہ ہے کہ مقامی سیاست میں بارہا یہاں کے ووٹرز نے فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں جب بلدیاتی نظام کے حوالے سے نیا سیٹ اپ متعارف کرایا گیا تو پورے جنوبی پنجاب میںپہلے مسیحی یونین ناظم چوہدری جاوید رحمت ایڈووکیٹ اسی گائوں سے منتخب ہوئے تھے۔

علاوہ ازیں اس وقت بھی موجودہ یونین کونسل چئیرمین چوہدری سلامت اللہ رکھا کا تعلق اسی گائوں کی مسیحی کمیونٹی سے ہے جنہوں نے آزاد حیثیت سے الیکشن جیت کر مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کی۔مقامی و علاقائی سیاست میں اپنے اس بھر پورعملی کردار کے باوجود یہ اقلیتی آبادی تاحال انگنت ترقیاتی مسائل کا شکار ہے جن میں سب سے اہم مسئلہ یہاں پر لڑکوں کے لئے سرکاری ہائی سکول کا نہ پایا جانا ہے۔گائوں میں موجود واحد مڈل سکول کی اپ گریڈیشن کے لئے علاقہ مکین متعدد بار حلقہ ممبرانِ قومی و صوبائی اسمبلی کو گزارشات پیش کر چکے ہیں لیکن تاحال یہ مسئلہ حل نہ ہوا ہے۔اب جبکہ حکومتِ پنجاب کی طرف سے ہر یونین کونسل میں ہائی و ہائر سیکنڈری سکولز کے اجراء کا اعلان کیا گیا ہے تو اہلیانِ علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع خانیوال کے اس گائوں میں پہلے سے موجود مڈل سکول کو ہائی اور گرلز ہائی سکول کو ہائر سیکنڈری کا درجہ دیا جائے تاکہ اقلیتی برادری کی تعلیمی محرومی و پسماندگی کا ازالہ ممکن ہو سکے۔