واشنگٹن (جیوڈیسک) بھارت میں رونما ہونے والے سانحہ دادری اور دیگر افسوسناک واقعات کی گونج امریکہ تک جا پہنچی۔ اقلیتوں کے حقوق کی پامالی اور دیگر افسوسناک واقعات پر امریکا نے مودی سرکار کو کھری کھری سنا دیں۔
سانحہ دادری پر امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق امور کے ایک اعلی سفارتکار ڈیوڈ سیپراسٹین نے کہا ہے کہ امریکا نے مودی حکومت سے ملک بھر میں رواداری اور انکساری کے اصولوں کو عملی جامہ پہنانے پر زور دیا ہے۔
اس سے پہلے 2004ء میں عالمی مذہبی آزادی پر جاری کی گئی امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں مذہب کے نام پر قتل، گرفتاریاں، فسادات اور زبردستی تبدیلی مذہب کے واقعات رونما ہوئے ہیں اور بعض معاملات میں پولیس فرقہ وارانہ تشدد سے موثر طریقے سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے۔
وزیر خارجہ جان کیری کی طرف سے جاری اس سالانہ رپورٹ میں محکمہ خارجہ نے کہا کہ کچھ سرکاری اہلکاروں نے اقلیتوں کے خلاف امتیازی بیانات دیئے ہیں۔