لیہ (محمد صدیق پرہار) ڈپٹی کمشنر واجد علی شاہ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادریاں پاکستان کا لازمی جزو ہیں ان کے جان ومال اور مذہبی عبادت گاہوں کی فول پروف سیکورٹی کے لیے برابری کی سطح پر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ بات مذہبی عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے اُٹھائے گئے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوے کہی۔اجلاس میںجی اے آرارشد احمد وٹو ،ڈی ایس پی واجدعلی بھروانہ،سیکورٹی آفیسر محمد طارق، اقلیتی برادری کے نمائندوں فاحر ندیم پطرس،پادری عوبیدگل، پادری ذوالفقار،پادری برکت،پادری نیوٹن خان، ممبر چرچ کمیٹی ناظر سوھن کھوکھر،جنرل کونسلر جاوید آصف،کامران سہیل،نمبردار یعقوب سردار، پیٹرک، پاسٹر سلمون و دیگر نے شرکت کی۔ڈی سی واجدعلی شاہ نے کہا کہ شرپسند عناصر امن کے دشمن ہیں اور بلاتفریق ہر پاکستانی کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ امن وامان کے قیام کو برقرار رکھنے کے لیے اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ وقت کا ناگریز تقاضا ہے۔ضلعی انتظامیہ ،سیکورٹی ادارئے حکومت پنجاب کے وضع کردہ اصولوں پر عمل پیرا ہیں اور شرپسندی کے مکمل خاتمے کے لیے کوشاں ہیں سیکورٹی ادارے ہمہ وقت متحرک و فعال کردار ادا کررہے ہیں تاہم عوامی تعاون کے بغیر امن کا قیام ممکن نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بھائی چارئے کی فضا کو برقرار رکھتے ہوئے چوکس رہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھرپورتعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے مقامی افراد کوبھی تعینات کیا جائے اور چاردیواری سمیت سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کو یقینی بنایاجائے۔ڈی ایس پی واجد علی بھر وانہ نے اس موقع پر کہا کہ ضلعی پولیس شر پسند اور جرائم میںملوث عناصر کی سرکوبی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔تاہم عوام مشکوک سرگرمیوںمیں ملوث افراد کی بروقت نشاندہی کے لیے پولیس کے ساتھ تعاون کریں ۔اجلاس میں اقلیتی نمائندوں نے ضلعی انتظامیہ اورپولیس کی طرف سے اُٹھائے گئے سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور مختلف تجاویز پیش کیں جس پر ڈی سی واجد علی شاہ نے عمل درآمد کے لیے ہدایات جاری کیں۔