کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں میر ہزار خان بجارانی قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آ گئے، پولیس تحقیقات میں ملازمین نے واقعے کی اصل وجوہات بتا دیں۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق، ملازم نے بتایا میر ہزار بجارانی اور اہلیہ کے درمیان اکثر جھگڑا رہتا تھا، دونوں انگلش میں باتیں کرتے، کچھ سمجھ نہیں آتی تھی، صاحب اور بی بی کا ایک روز قبل بہت زیادہ جھگڑا ہوا، بی بی نے تمام ڈرائیوروں کو بلا کر کہا ساری گاڑیوں کی چابیاں مجھے دے دو، ہم سب نے چابیاں بیگم صاحبہ کو دے دی۔
ذرائع کے مطابق ملازم نے انکشاف کیا کہ صاحب کو بال کٹوانے کیلئے جانا تھا تو ہم نے منع کر دیا، ڈرائیور نے میر ہزار خان کو کہا بی بی نے منع کیا ہے کہ آپ کو گاڑی نہ دیں، صاحب نے اپنے دفتر فون کیا، گاڑی منگوائی اور بال کٹوا کر واپس آئے۔ ملازم نے مزید بتایا کہ جب صاحب جا رہے تھے تب بھی دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہو رہی تھی، فائرنگ کا واقعہ صبح 6:30 سے 7 بجے کے درمیان پیش آیا، فائرنگ کے وقت سپاہی گارڈ روم میں تھا جو ان کے دروازے تک پہنچا، سپاہی نے دروازہ کھولنے کی ہلکی سی کوشش کی لیکن دروازہ لاک تھا، سپاہی واپس گارڈ روم میں چلا گیا اور ڈرائیور کا انتظار کرنے لگا۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق، ملازم نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ڈرائیور 10 بجے بنگلے پر پہنچا تو سپاہی نے اسے واقعے کا بتایا، میر ہزار خان بجارانی نے پہلے فریحہ رزاق کے پیٹ میں دو گولیاں ماری، بعد میں ایک گولی بائیں جانب سر میں ماری جو دائیں جانب کان سے نکلی، میر ہزار خان بجارانی نے تین مرتبہ خود پر مس فائر کیے، چوتھی مرتبہ گولی دائیں جائیں جانب سے ہوتی بائیں جانب سے نکل گئی، میر ہزار خان بجارانی کے پستول میں پرانی گولیاں تھی اس لیے مس فائر ہوئے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان کا کہنا ہے میر ہزار خان نے اہلیہ کو قتل کر کے خود کشی کی، فائرنگ کی جگہ سے شواہد جمع کر لیے گئے۔ ڈی آئی جی آزاد خان نے مزید بتایا کہ گھر میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی، پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق میر ہزار خان نے پہلے اہلیہ کو قتل کیا، دونوں کی لاشیں اسٹڈی روم میں پائی گئیں۔ انہوں نے کہا میر ہزار خان کو ایک اور اہلیہ کو 3 گولیاں لگیں، واقعہ میں 30 بور پستول استعمال ہوا جس کے 4 خول اور 2 گولیاں برآمد ہوئیں، ملازمین کے مطابق میاں بیوی میں نا چاقی چل رہی تھی۔ ڈی آئی جی نے مزید بتایا کہ 2 پولیس اہلکار اور 4 ملازمین کے بیانات لیے گئے، صبح کمرے سے باہر نہ آنے پر ملازمین نے بیٹے کو بتایا، بیٹے نے کمرے کا دروازہ توڑا تو لاشیں ملیں۔
خیال رہے گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فلیٹ سے پیپلزپارٹی کے سینئر وزیر میر ہزار خان اور انکی اہلیہ کی لاش برآمد ہوئیں، میاں بیوی ڈیفنس رہائشگاہ میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ میر ہزار خان بجارانی پی ایس 16 جیکب آباد سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے، ان کا تعلق ضلع کشمور کے علاقے کرم پور سے تھا۔ میر ہزار خان بجارانی وزیر پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ سندھ کے عہدے پر تھے۔ 4 مرتبہ ایم این اے، 3 بار رکن سندھ اسمبلی اور 1988 میں سینیٹر رہے۔ میر ہزار وفاقی وزیر دفاع، تعلیم اور ریلوے کے منصب پر بھی فائز رہے۔ اہلیہ فریحہ رزاق بھی رکن سندھ اسمبلی رہ چکی ہیں۔