لاہور (جیوڈیسک) آئی ایس آئی کے سابق چیف جنرل (ر) حمید گل نے کہا ہے کہ میری میر شکیل الرحمن سے بات ہوئی ہے۔ ان کا رویہ بہت مصالحانہ تھا لیکن لگتا ہے ان کو پھر کسی نے چابی دیدی ہے کہ ڈٹے رہو، ہمیں اپنے لوگوں کے خلاف ڈٹے نہیں رہنا چاہئے، میں نے ان سے کہا تھا کہ اس صورتحال سے پاکستان کے دشمن فائدہ اٹھائیں گے، صورتحال کو نارمل کرنا چاہیے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اداروں سے غلطیاں ہوجاتی ہیں لیکن سمجھ نہیں آتا کہ ایسا کسطرح ہوگیا، کسی تحقیق کے بغیر کسی ثبوت کے بغیر حساس ادارے کے سربراہ کی تصویر لگاکر الزامات عائد کئے جاتے رہے، یہ کس کا ایجنڈہ تھا، لگتا ہے جس طرح ساڑھے آٹھ گھنٹے حساس ادارے کے سربراہ کی تصویر دکھائی جاتی رہی اس میں حکومت ملوث ہے، ملک ریاض نے آٹھ گھنٹے جاری رہنے والی کارروائی کو رکوایا تھا۔
اس سارے معاملے کا مقصد آئی ایس آئی کو بدنام کرنے کے سوا کچھ نہ تھا۔ تجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جیو کی طرف سے بہت بڑی ایڈیٹوریل غلطی ہوئی، یہ صحافتی غلطی ہے کسی کو غدار کہنا یا الزام لگانا غیرمناسب ہے۔ جیوکے رپورٹر عبدالقیوم صدیقی نے کہا کہ حقائق ابھی سامنے نہیں آئے حامد میر کو اللہ نے زندگی دی ہے وہ سامنے آئیں گے تو بہت سی چیزوں کا پتہ چلے گا، اختلاف رائے بھی ہوسکتا ہے، اس وقت ایف آئی آرکٹ گئی جوڈیشل فورم بن گیا، پیمرا کو بھی شکایت چلی گئی تو تمام فورمز کام شروع کریں گے اور جیو ان تمام فورمز پر قانونی انداز میں جواب دیگا، اگر میری معذرت سے معاملہ حل ہوتا ہے تومیری طرف سے معذرت ہے لیکن میں یہاں پر جیو کی طرف سے نہیں ایک صحافی ہونے کے ناطے بیٹھ کر بات کرہا ہوں۔