لیہ ( نامہ نگار) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) وملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے گورنر سندھ عشرت العباد خان کے خلاف MQMکی چارج شیٹ اور استعفی کے مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ MQMکی روایت رہی ہے کہ وہ لوگوں کو استعمال کرتی ہے اوراپنے مفادات پورے کرنے کے بعد ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیتی ہے
چاہئے صولت مرزا جیسے قاتل ہوں یا عشرت العباد جیسے ریموٹ کنڑل پر چلنے والے گورنر سندھ ہوں انہوں نے کہا کہ گورنر کے خلاف MQM کی چارج شیٹ نا مکمل ہے اگر ان تیرہ سالوں میں گورنر سندھ کی نااہلی اور دھشت گردوںکی سرپرستی کی داستان بیان کی جائے تو ہزاروں صفحات کی ضرورت پڑے گی سانحہ نشترپاک میں ،علماء کی شہادت ،دعوت اسلامی مرکز پر خواتین کی ہلاکت ، 12 مئی کا خونی سانحہ،اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی انٹری ،کراچی ،حیدرآباد میں ہرروز ہونے والی ٹاگیٹ کلنگ ، بھتہ خوری،اور ان 13 سالوں میں سندھ کے عوام کا استحصال ایسے چند واقعات ہیں جس پرناصرف عشرت العباد بحیثیت گورنر سندھ خاموش تماشائی بنے رہے بلکہ قاتلوں ،دھشت گردوں کی سرپرستی بھی کرتے رہے ہیں
قوم اچھی طرح واقف ہے کہ ماضی میں گورنر ہاؤس سے کس طرح قاتلوں ، دھشت گردوں اور بھتہ خوروں کی رہائی کے پروانے جاری ہوتے رہے ہیں جس کا اقرار خود صولت مزار نے اپنے انٹرویو میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ 12 مئی جسے کیمرے کی آنکھ نے منظر کشی کر کے دنیا بھر میں MQM کی دھشت گردی کو بے نقاب کیا اس کے بعد اس دھشتگرد جماعت کے خلاف کسی ثبوت کی ضرورت نہیں تھی ،نائن زیرو آپریشن کے وقت خود الطاف حسین کا یہ قول کہ مجرموں کو ادھر ادھر ہوجانا چاہئے تھاپوری قوم کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہئے تھایہ MQM میں دھشت گردوں کی موجودگی کاکھلااعتراف ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہا کہ سانحہ 12 مئی کے خونی واقعات میں ملوث دھشت گردوں کے خلاف آپریشن کر کے ان چہروں کو بے نقاب کیا جائے اور سزائیں دے کر کیفر کردار تک پہنچایاجائے ۔