لاہور (جیوڈیسک) شعیب اختر نے مصباح الحق پر تنقید کے نشتر چلا دیے، سابق فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ کپتان نے پاکستانی ون ڈے کرکٹ کی بنیادیں کھوکھلی کر دیں، 40 گیندوں پر 10 رنز بنانے والا بیٹسمین دوسروں کیلیے مثال نہیں بن سکتا۔
تفصیلات کے مطابق شعیب اختر نے قومی ٹیم کی سری لنکا میں ناقص پرفارمنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ مر رہی ہے، ماضی کے برعکس عالمی معیار کا نیا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا۔
غیرملکی ویب سائٹ کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مصباح الحق کی تکنیک اور حکمت عملی سمجھ سے بالا تر ہے، منفی اپروچ کے حامل کپتان دیگر بیٹسمینوں پر بھی دباؤ بڑھانے کا سبب بنتے ہیں۔
سنگلز لینے کی مہارت میں کمی کے نتیجے میں ہدف کا تعاقب مشکل سے مشکل تر ہوتا جاتا ہے، کپتان خود ہی حکمت عملی کو اپنانے سے گریز کرے تو دوسروں کیلیے مثال کیسے بن سکتا ہے، منفی سوچ کو تبدیل کیے بغیر بیٹنگ میں مسائل کا کوئی حل نہیں نکل سکے گا۔
پلیئنگ الیون کے انتخاب میں بھی مصباح الحق کی رائے خاص اہمیت رکھتی ہے، اس معاملے میں غلط فیصلوں پر بھی ان کو ہی قصور وار ٹھہرایا جانا چاہیے، کوچنگ اسٹاف بھی اپنے کردار سے انصاف کرتا نظر نہیں آتا لیکن سب سے بڑا مسئلہ قیادت کا انداز ہے۔
جو کسی طور پر دیگر کھلاڑیوں کیلیے قابل تقیلد نہیں، شعیب اختر نے کہا کہ سینئر کھلاڑی ہی 40 گیندوں پر 10 رنز بنا کر نوجوانوں کیلیے پریشانی بڑھانے کا سبب بنتے ہیں، محدود اوورز کی کرکٹ اس طرح نہیں کھیلی جاسکتی۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی مہم انتہائی کمزور دکھائی دیتی ہے۔
سعید اجمل کی شمولیت کا امکان نظر نہیں آتا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں فرسودہ دفاعی حکمت عملی کا خیال دل سے جھٹک کرنیا پلان تشکیل دینا ہو گا، سعید اجمل کی غیر موجودگی میں بولنگ کا سالار محمد عرفان کو بننا ہو گا، تاہم موجودہ حالات میں قیادت اور قوت کو دیکھا جائے تو گرین شرٹس سے بڑی توقعات وابستہ نہیں کی جا سکتیں۔
اگلے کپتان کی گرومنگ کے حوالے سے سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ تذبذب اور حسد کے ماحول میں نئے پودوں کی آبیاری نہیں ہوتی، مجھے تو خدشہ ہے کہ پاکستان کرکٹ اس مسائل میں الجھ کر زمبابوے اور بنگلہ دیش کی سطح پر نہ آجائے۔ انھوں نے کہا کہ نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلیے پی سی بی کے کوچز کو کمروں سے باہر نکل کر میدانوں کا رخ کرنا ہو گا۔