اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی ہراسانی سے متعلق میشا شفیع کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔ سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 9 مئی کو میشا شفیع علی ظفر تنازع کی سماعت کرے گا۔
بینچ کے دیگر دو ارکان میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔
میشا شفیع نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی۔
گلوکارہ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گواہان پر جرح کرنا بنیادی قانونی حق ہے اور گواہان کو جانے بغیر ان کے بیان پر جرح کرنا ممکن نہیں۔
میشا شفیع کی جانب سے درخواست میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ گواہ پیش کرنا ایک فریق اور اس پر جرح دوسرے فریق کا حق ہے لہٰذا سپریم کورٹ گواہان پر جرح کی اجازت دیتے ہوئے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراد دے۔
میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں جنسی ہراسانی کا کیس دائر کیا تھا جسے ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔
گلوکارہ کی وکیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عدالت نے علی ظفر کو مقدمے سے بری نہیں کیا بلکہ تکنیکی بنیادوں پر میشا شفیع کی درخواست مسترد کی گئی ہے۔
گزشتہ روز میشا شفیع کی جانب سے گلوکار علی ظفر کو 2 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھی بھجوایا گیا تھا۔