تہران (جیوڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی کانگریس میں ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں کئے گئے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” ہم نے میزائل بنائے ہیں، بنا رہے ہیں اور بنانا جاری رکھیں گے”۔
اسمبلی میں حکومت کے 2 وزراء کے لئے اعتماد کے ووٹ کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے روحانی کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام بین الاقوامی اصولوں اور اقوام متحدہ کے 2231 نمبر کے فیصلے کے منافی نہیں ہے اور دفاعی مقاصد کا حامل ہے۔
روحانی نے کہا ہے کہ اپنی عوام اور زمینی سالمیت کے دفاع کے لئے ہم اپنی ضرورت کا ہر اسلحہ پیدا کرنا اور اسے ذخیرہ کرنا جاری رکھیں گے اور وقت آنے پر اپنے دفاع کے لئے اس اسلحے کے استعمال سے بھی نہیں ہچکچائیں گے۔
روحانی نے اپنے خطاب میں سال 2015 میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ ایران ہر طرح کی خلاف ورزی کا جواب دے گا۔
روحانی نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ خود سلامتی کونسل کے منظور کردہ سمجھوتوں کا احترام نہیں کر رہے اور ان حالات میں آپ دوسروں سے آپ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی کیسے توقع کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے ساتھ طے کردہ جوہری سمجھوتے کو طاق نسیاں میں ڈالنے کے لئے ذمہ داری کانگریس پر ڈال دی تھی ۔ علاوہ ازیں جمعہ کے روز امریکی کانگریس میں ایران کے طویل مسافت کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق پابندیوں کے بل کو 2 کے مقابلے میں 423 مثبت ووٹوں سے منظور کر لیا تھا۔