لاپتا ای میلز کی تلاش، روس کلنٹن کا کمپیوٹر ہیک کرے : ٹرمپ

Trump

Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز روس کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ اُن کے ڈیموکریٹک پارٹی کی مخالف صدارتی امیدوار، ہیلری کلنٹن کے اِی میل سرور کو ہیک کرے اور ’’لاپتا 30000 اِی میلز کا پتا لگایا جائے‘‘، جِن کا تعلق اُس دور سے ہے جب وہ ملک کی وزیر خارجہ تھیں۔

ٹرمپ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’یہ بات دلچسپی کی حامل ہے۔ میں آپ کو یہ بتاؤں گا، روس، اگر آپ سن رہے ہو، میرے خیال میں آپ لاپتا 30000 اِی میلز کو تلاش کرلیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ممکنہ طور پر ہمارا پریس آپ کو اِس کا زوردار صلہ دے گا‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’شاید‘‘ روس کے پاس پہلے ہی کلنٹن کی اِی میلز ہوں، جنھیں نجی بتایا جاتا ہے اور جنھیں اِی میل کے سرور سے ڈیلیٹ کیا گیا، جو 2009ء سے 2013ء کے دوران چوٹی کی امریکی سفارت کار کے زیرِ استعمال رہا، جو صدر براک اوباما کی پہلی میعادِ صدارت کا دور تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ’’شاید اُن کے پاس یہ موجود ہیں۔ میں چاہوں گا کہ وہ اِنھیں جاری کردیں۔ یہ چپ رہنے کا معاملہ نہیں۔ اگر اُن کے پاس ہیں تو اُن کے پاس ہیں۔ اگر روس یا چین یا کسی دوسرے ملک کے پاس یہ اِی میلز ہیں، ایسا ہے کہ آپ سے اپنی بات کروں کہ میں چاہتا ہوں کہ اِنہیں دیکھوں‘‘۔

ٹرمپ نے یہ بیان فلوریڈا میں گاف کے صحت افزا مقام میں اخباری کانفرنس کے دوران دیا جس میں وسیع موضوعات پر گفتگو ہوئی، جہاں اُنھوں نے روس کے ساتھ اپنے مراسم کے سوال کو زیادہ اہمیت نہیں دی۔

کمپیوٹر کے امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ حالیہ دِنوں کے دوران وہ سمجھتے ہیں کہ واشنگٹن کے ڈیموکریٹک قومی کمیٹی کے صدر دفتر کے کمپیوٹرز سے روس کے ریاستی عناصر نے دستاویزات ہیک کیے، جس سے قبل ’وکی لیکس‘ نے تقریباً 20000 اِی میلز جاری کیں، جن میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کے اہل کار کلنٹن کو صدارتی امیدوار نامزد کرنا چاہتے تھے، جب کہ وہ اُن کے مدِ مقابل، ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز کو اہمیت نہیں دینا چاہتے تھے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ اہل کاروں نے اِن دستاویز کے جاری کیے جانے کے معاملے میں وقت کے عنصر پر دھیان مبذول کرایا ہے، ایسے میں جب کلنٹن کی نامزدگی کے لیے اس ہفتے ڈیموکریٹک قومی کنوینشن بلایا جانے والا تھا۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ نومبر کے امریکی قومی انتخابات میں امریکہ میں اوباما کے جانشین کے طور پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ٹرمپ کو پسند کرتے ہیں۔ روس نے کہا ہے کہ سکیورٹی کے حالیہ نقص سے اُس کا کوئی واسطہ نہیں۔