پشاور (جیوڈیسک) پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں سیکرٹری داخلہ خیبرپختون خوا کو شوکاز نوٹس جاری کردیا اور انہیں حراستی مراکز میں موجود افراد کی پراگریس رپورٹ تین جون کوعدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کس کرب سے گزر رہے ہیں، ان کی تکالیف کو سمجھیں۔پشاور ہائی کورٹ میں 27 لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت چیف جسٹس مظہرعالم میاں خیل اور جسٹس اکرام اللہ نے کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل منظورخلیل اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل رب نواز عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کیس میں صوبائی افسران تعاون نہیں کر رہے ہیں اور ان کے ذمہ دار سیکرٹری داخلہ خیبرپختون خوا ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کس کرب سے گزر رہے ہیں، آپ ان کی تکالیف کو سمجھیں۔عدالت عالیہ نے سیکرٹری داخلہ خیبرپختون خوا کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا اور اسے حراستی مراکز میں موجود افراد کی پراگریس رپورٹ کے ساتھ تین جون کو عدالت میں طلب کیا۔