لاپتہ افراد کا مسئلہ، وزیراعلی بلوچستان نے ناکامی کا اعتراف کر لیا

Abdul Malik Baloch

Abdul Malik Baloch

کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے لاپتہ افراد کے مسئلے پر ناکامی کا اعتراف کرتے ہو ئے کہا ہے کہ لاپتا افرادکا مسئلہ حل نہیں کر سکا، لا پتا افراد سے متعلق اپنی ناکامی کا اعتراف کرتا ہوں، ان کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ جو بلوچستان جائے گا مارا جائے گا۔ کراچی پریس کلب میں خطاب کرتے ہو ئے ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورت حال میں کافی بہتری آئی ہے، پولیس اور لیویزکو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، بلوچستان میں لاپتا افرادکا مسئلہ حل نہیں کر سکا، لا پتا افراد سے متعلق اپنی ناکامی کا اعتراف کرتا ہوں۔

کوئٹہ میں 50 فیصد ایف سی کی چیک پوسٹیں ختم کردی ہیں۔ بلوچستان مین زلزلے کے بعد کی صورت ھال پر وزیراعلی بلوچستان نے کہا زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لئے 40 سے 50 ارب روپے درکار ہیں۔ براہمداغ بگٹی سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے وضاحت کرتے ہو ئے کہا براہمداغ بگٹی سے ملاقات نہیں ہوئی، خواہش ہے کہ جلد ہو جائے، مکران سمیت بعض علاقوں میں مشکلات کا سامنا ہے، بلوچستان کے بعض علاقوں میں حکومتی رٹ نہیں ہے، خواہش ہے کہ جلد حکومتی رٹ قائم ہو جائے۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کرینگے۔