اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ شخص محمد عارف سے متعلق درخواست نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالتوں کا مذاق نہ اڑایا جائے ، ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا کر انہیں خوشی نہیں ہوتی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں خوشاب سے لاپتہ شخص محمد عارف کے کیس کی سماعت جسٹس ریاض احمد خان نے کی۔ آئی ایس آئی کے کرنل فیاض عدالت میں پیش ہوئے اور لاپتہ شخص محمد عارف کے حوالے سے بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا جس میں کہا گیا ہے کہ محمد عارف آئی ایس آئی کی تحویل میں نہیں ، حساس ادارے کی جانب سے سربمہر رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جسے عدالت نے پڑھنے کے بعد واپس کر دیا۔
عدالت عالیہ نے ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
جسٹس ریاض احمد خان نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی نظام کا مذاق نہ اڑائیں ، انہیں ڈی جی آئی ایس آئی کو بلا کر خوشی نہیں ہوتی ، عدالت نے کہا لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کمیشن کام کر رہا ہے۔ معاملہ تفتیش طلب ہے ، عدالت نے معاملہ کمیشن کے سامنے ہونے کے باعث درخواست نمٹا دی۔