لاپتہ افراد کیس:آئی جی ایف سی کی عدم پیشی پر سپریم کورٹ برہم

Supreme Court

Supreme Court

کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے بلوچستان کے لاپتا افراد کے مقدمات میں ملوث ایف سی افسران کو ڈی آئی جی سی آئی ڈی کے روبرو اتوار کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

بلوچستان لاپتا افراد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں چار روکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی ایف سی کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکم کی تعمیل نہیں ہوئی ڈپٹی اٹارنی جنرل بتائیں توہین عدالت کا نوٹس کسے جاری کریں۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد بھٹی نے جواب دیا کہ عدالت کا حکم آئی جی ایف سے تک پہنچانے کی کوشش کی لیکن وقت کم تھا، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کچھ بھی کرلیں لاپتا افراد آپ کو دینے پڑیں گے۔

جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ بریگیڈیئر اورنگزیب صوبیدار مومن، میجر طاہر اور کرنل نعیم سمیت ایس سی کے پانچ افسران کے خلاف الزامات ہیں انہیں پیش کیوں نہیں کیا جاتا، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ایف سی کا موقف ہے یہ افسران آرمی میں واپس جاچکے ہیں۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سیکریٹری دفاع، سیکریٹری داخلہ، ایف سی یا کسی بھی ایجنسی کے پاس ہوں ہمیں بندے چاہئیں۔چیف جسٹس نے کہا ہمیں پتا ہے اگر یہ آرمی کے ہیں تو ہیڈکوارٹر کو کہیں انہیں پیش کرے۔

عدالت نے لاپتا افراد کے مقدمات میں ملوث ایف سی افسران کو ڈی ائی جی سی آئی ڈی کے روبرو اتوار کو پیش کرنے کا حکم دیا۔