اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت شروع کی تو سپریم کورٹ نے وکالت نامہ جمع کرائے بغیر آئی جی ایف سی کے وکیل عرفان قادر کو پیروی سے روک دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ آپ پہلے وکالت نامہ جمع کرائیں جس پر عرفان قادر نے کہا کہ فوج کا ہر جوان آئین پاکستان کا احترام کرتا ہے، ایف سی کے میجر ندیم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ انہیں آئین کی پرواہ نہیں، عدالت نے بلوچستان لاپتہ افراد کیس میں متعدد بار طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر آئی جی ایف سی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ آئی جی ایف سی عدالتی احکامات ماننے کے پابند ہیں، آئی جی کی عدالت میں عدم حاضری بغیر کسی وضاحت کے ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی کی سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اس پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ ان افراد کو کوئٹہ میں سی آئی ڈی پولیس کے سامنے پیش کیا جائے گا کئی خطوط ارسال کرنے کے باوجود ڈی آئی جی امتیاز شیخ کا کوئی جواب نہیں موصول ہوا۔