اسلام آباد (جیوڈیسک) لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے گزشتہ ماہ ( مئی2014ء) کے دوران 36 افراد کو بازیاب کراتے ہوئے 44کیسوں کو نمٹا دیا۔
کمیشن کے پاس زیر التوا کیسوں کی تعداد1317 رہ گئی ہے، کمیشن مبینہ طور پر جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے کیسوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر رہا ہے۔
پیر کو کمیشن کے سیکریٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق مئی 2014 کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل دو رکنی کمیشن نے مبینہ طور پر زبردستی اٹھائے جانے والے فراد کے کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 36 افراد کو بازیاب کرایا، جبکہ 8 افراد کے نام لاپتہ افراد کی فہرست سے خارج کرتے ہوئے ان کے کیس بند کر دیے گئے۔
جن افرادکے کیس لاپتہ نہ ہونے کے باعث بندکیے گئے، ان میں ناصر علی ، محمد شفیع ، علی اسجد، اسد ہمایوں، قاری نصر اللہ، منیر حسین ، اختر علی جان اور مروت شاہ شامل ہیں، کمیشن لاپتہ افراد کی جلد بازیابی کے لیے متعلقہ اضلاع کے پولیس افسروں اور قانون نافذکرنے والے اداروں کو طلب کرکے کیسوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر رہا ہے، کمیشن نے گزشتہ تین سال کے دوران701 کیسوں کو نمٹاتے ہوئے567 افراد کو بازیاب کرایا ہے ،کمیشن کے پاس زیر التوا ء کیسوں کی تعداد1317 رہ گئی ہے۔