کراچی (جیوڈیسک) لاپتا افراد سے متعلق قائم کمیشن نے مسلم لیگ ق کے رہ نما چوہدری شجاعت حسین کو 24 ستمبر کو طلب کر لیا۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں لاپتا افراد سے متعلق قائم کمیشن نے کراچی میں سندھ سیکریٹریٹ میں سماعت کی۔
1992 سے 1996 کے درمیان لاپتا گیارہ افراد کے اہل خانہ کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ کمیشن کے سامنے ایک لاپتا شخص کے بھائی نے بیان دیا کہ 12 اگست 1997 میں چوہدری شجاعت نے اسمبلی میں اپنے بیان مین کہا تھا۔
کہ سابق وزیر داخلہ نصراللہ بابر نے ایم کیو ایم کے 28 کارکنون کو قتل کر کے مرگلہ کی پہاڑیوں میں دفنادیا ہے جس پر کمیشن نے متعلقہ اداروں کو حکم دیا کہ ذمہ داروں کا تعین کرکے تین ہفتے میں پیش کیا جائے۔