لاپتہ افراد کے لواحقین بے بس، عزیز وں کی بازیابی کیلئے سراپا احتجاج

Missing Persons

Missing Persons

کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لواحقین بے بسی کی تصویر بن گئے، اپنے عزیزوں کی بازیابی کیلئے خواتین بھی سراپا احتجاج ہیں۔ چار سال سے اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کے لیے لواحقین کی جانب سے لگائے جانے والے احتجاجی کیمپ کو گزشتہ دنوں نزر آتش کیا گیا تو انتطامیہ اور حکمرانوں سے ناراض بے بسی کی تصویر بنے لواحقین نے اپنے پیارون کی یاد کو سینے سے لگا کر فٹ پاتھ پر ہی ڈیرہ ڈال لیا ہے تاہم اس واقع نے انہیں مخلوط حکومت سے مزید خائف کر دیا ہے۔

کیمپ میں موجود خواتین مین لاپتہ افراد کے حوالے سے امید کی لو مدہم ہونے لگی ہے اور مسخ شدہ لاشوں کی تسلسل سے برآمدگی بھی ان کی پریشانی میں اضافے کا موجب ہے ایسے میں گھر کی چار دیورای سے کبھی باہر نہ نکلنے والی بلوچ خواتین بھی اب پریس کلب کے سامنے ہونے والے احتجاج کا حصہ ہیں۔

وائس فار مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان سے 18 ہزار افراد لاپتہ ہیں اور اب تک ملنے والی مسخ شدہ لاشون کی تعداد12 سو ہے جبکہ 400 سو افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔دوسری جانب صوبائی حکومت کے پاس موجود لسٹ میں صرف 32 افراد لاپتہ اور مسخ شدہ لاشون کا ریکارڈ موجود نہیں۔