کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا شہری کی عدم بازیابی سے متعلق کیس میں شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ ڈرامہ نہیں چلے گا، لاپتا افراد واپس لائیں کیونکہ افسران کو جیلوں میں ڈالنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں۔
سندھ ہائیکورٹ میں 5 سال سے لاپتا شہری کی عدم بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے پولیس حکام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر کی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری وفاقی وزارت داخلہ اورسیکرٹری دفاع سے رپورٹ طلب کر لی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو جیل بھیج دیں گے، سیکرٹریز کو جیل بھیج کر سندھ ہائیکورٹ مثال قائم کرے گی۔
جسٹس نعمت اللہ نے لاپتا شہری یونس کی عدم پر بازیابی پر سرکاری وکلا کی بھی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ہتھکڑی لاؤ تفتیشی افسر کو ابھی جیل بھیج دیتے ہیں، اب یہ ڈرامہ نہیں چلے گا، لاپتا افراد واپس لاؤ، افسران کو جیلوں میں ڈالنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں۔
عدالت نے لاپتا افراد کیس میں تفتیشی افسر کے وارنٹ جاری کردیے اور لاپتا شہری عبدالرحمان کی عدم بازیابی پر سی سی پی او کراچی کو طلب کر لیا۔
عدالت نے حراستی مراکز میں قید افراد کی تفصیلات سمیت محکمہ داخلہ سندھ، پولیس اوردیگر فریقین سے17 فروری کو رپورٹس طلب کر لیں۔