اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ میں پیش کئے گئے تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ لاپتہ افراد کی کل تعداد ایک ہزار بیاسی ہے۔ فاٹا سے لاپتہ افراد کی تعداد چالیس ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق 2001 سے اب تک ملنے والی مسخ شدہ لاشوں کی تعداد صوبوں نے فراہم نہیں کی۔
لاپتہ افراد کےمقدمات کی کل تعداد ایک ہزار چار سو اٹھائیس ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں 14، سندھ ہائی کورٹ میں 174، پشاور ہائی کورٹ میں 101 جبکہ بلوچستان ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کے 22 مقدمات زیر سماعت ہیں۔
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور کمیشن میں 346 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے وزارت داخلہ کی جانب سے بازیاب ہونے والے لاپتہ افراد کی تعداد فراہم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
نیر بخاری کا کہنا تھا کہ یہ پارلیمنٹ کے تقدس کا معاملہ ہے۔ کیا وزارت داخلہ کے افسران پارلیمنٹ کوسنجیدہ نہیں لیتے؟۔