کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا کے مشہور زمانہ ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس نے پاکستانی نژاد سائنسدان نرگس موالوالا کو بطور ڈین منتخب کر لیا ہے۔ وہ یکم ستمبر سے اس اعلیٰ عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔
پاکستان کے جنوبی شہر کراچی میں ایک پارسی گھرانے میں آنکھ کھولنے والی نرگس موالوالا”امواج ثقل” کا پتا لگانے کے اہم تخلیقی اور اختراعی کام کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ انہوں نے ‘لیزر انٹر فیرو میٹر گریویٹیشنل ویوز آبزرویٹری‘ LIGO کے ایک رکن کی حیثیت سے یہ غیر معمولی کام انجام دیا تھا۔ وہ اپنی تحقیق اور غیر معمولی تعلیمی اور تدریسی صلاحیتوں کی وجہ سے متعدد اعلی ایوارڈز حاصل کر چُکی ہیں۔ نرگس موالوالا ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی پہلی خاتون ڈین مقرر ہوئی ہیں۔ 2015 ء سے وہ ایم آئی ٹی کے شعبہ طبیعیات کی ایسوسی ایٹڈہیڈ رہ چکی ہیں۔
کیمبرج میسیچوسیٹس کی ٹیکنیکل یونیورسٹی ایم آئی ٹی کے صدر ایل رافائلرائف نے نرگس موالوالا کی تقرری پر مسرت و افتخار کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ”میں ان کی بحیثیت ڈین تقرری پر خوشی کے ساتھ ساتھ ان کی خصوصیات، ان کی قائدانہ صلاحیتوں سے بہت خوش ہوں۔ نرگس ایک قابل، باہمی تعلقات کے ضمن میں مسائل کو حل کرنے والی زیرک اور فراخ دل کولیگ ہیں۔ وہ ایک لاثانی مینٹور اور طاقتور شخصیت کی حامل ہیں۔‘‘ ایم آئی ٹی کے صدر ایل رافائل رائف نے کہا کہ انہیں بہت اطمینان ہے کہ ان کا اسکول آف سائنساس طرح کے ‘قابل ہاتھوں‘ میں ہے۔
نرگس موال والا ایک مضبوط شخصیت کی حامل ہیں۔
اس اعلی عہدے کی ذمہ داری سنبھانے والی نرگس موالوالا مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ موجودہ دور کے تقاضوں اور بدلتے ہوئے وقت کے تمام تر چیلنجز کا ذکر کرتےہوئے نرگس کا کہنا تھا،”ہم ایک ایسے وقت سے گزر رہیں ہیں جس میں بہت بڑی تبدیلیاں ساتھساتھ چل رہی ہیں۔ ہم ایک عالمی وبا اور معاشی چیلنج کے بیچ میں ہیں۔ کم از کم امریکی تاریخ میںیہ وہ لمحات ہیں جن میں نسلی اور معاشرتی انصاف کی اشد ضرورت ہے۔ ایک قائدانہ عہدیدار کیحیثیت سے آپ کے پاس مواقع موجود ہوتے ہیں اہم اور دیرپا اثرات کے حامل فیصلے کرنے کے۔‘‘
1968ء میں پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہونے والی ‘کوانٹم آسٹرو فیزیسسٹ‘ نرگس موالوالا نےابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی۔ ٹین ایج میں وہ امریکا چلی گئیں اور میسیچوسیٹس کے’ویلسلی کالج‘ میں تعلیم حاصل کرنے لگیں جہاں سے انہوں نے بیچلرز کی ڈگری طبیعیات اورآسٹرونومی میں حاصل کی۔ 1990 ء میں انہوں نے ایم آئی ٹی سے پی ایچ ڈی کی۔
نرگس کو بچپن ہی سے میشینوں اور پرزوں سے گہری دلچسپی تھی۔ وہ بہت کم عمر تھیں جب اپنی سائیکل کی خود مرمت کرتی تھیں اور اکثر ان کے چہرے پر گریس لگی ہوتی تھی۔
1997ء میں انہوں نے پی ایچ ڈی مکمل کی۔ ان کے ڈاکٹر فادر پروفیسر رائنر وائس تھے جوانٹرفیرومیٹر کی مدد سے گریویٹیشنل ویوز یا امواج ثقل کا پتا لگانے کے تجربے پر کام کر رہے تھے۔ نرگس ان کے اس پروجیکٹ کا حصہ بن گئیں۔ پروفیسر وائس کے خیالات ‘لیزر انٹر فیرو میٹرگریویٹیشنل ویو آبزرویٹری‘ LIGO کی شکل اختیار کر گئے۔ انٹر فیرو میٹر نے سن 2016 میںکشش ثقل کی لہروں کی پہلی مرتبہ براہ راست کھوج کی تھی۔
یہ ایک تاریخی دریافت ثابت ہوئی،جس کے لیے پروفیسر وائس اور ان کی ٹیم کو سن 2017 میں طبیعیات کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔ نرگس موالوالا سن 2000 میں LIGO لیبارٹری سے بطور سائنسدان منسلک ہو گئیں جہاںریسرچرز کا ایک گروپ پروفیسر وائس کے گروپ کے تعاون سے کام کر رہا تھا۔ تب انہوں نے ایم آئیٹی LIGO گروپ بنانے میں بھی مدد فراہم کی۔