شام (جیوڈیسک) فوج 23 جولائی کو منبج کے مشرق میں ہونے والی ایک اور فضائی کارروائی میں شہری ہلاکتوں کی اطلاعات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ شام کے شہر منبج میں امریکہ کی زیر قیادت اتحاد کی فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کے دعوے کو حکام نے مصدقہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوج نے اس کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
پینٹاگان میں موجود صحافیوں کو بغداد سے ٹیلی کانفرنس کے ذریعے فوج کے ترجمان کرنل کرس گارور نے بتایا کہ ابتدائی جائزے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ یہ اطلاعات اس حد تک مصدقہ ہیں کہ ان کی تحقیقات شروع کی جائیں۔
شام میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے دعویٰ کیا تھا کہ 19 جولائی کو منبج میں اتحادیوں کی فضائی کارروائی میں شہری بھی مارے گئے اور ان کی تعداد دس سے لے کر کئی درجن تک تھی۔
کرنل گارور کا کہنا تھا کہ باقاعدہ تحقیقات میں متاثرہ خاندانوں کے ارکان اور ان عینی شاہدین سے گفتگو کی جائے گی جنہوں نے انسانی حقوق کے گروپس کو معلومات دی اور پھر ان موازنہ اتحادیوں کے پاس موجود اس معلومات سے کیا جائے گا جو حملے کے وقت انھیں حاصل ہوئیں۔
داعش کے خلاف امریکہ کی زیر قیادت اتحاد کے مطابق سریئن عرب اتحاد نے شدت پسندوں کی عمارتوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی مدد کی درخواست کی تھی۔ کارروائی کے بعد اتحاد کو یہ اطلاعات ملیں کہ اس علاقے میں شہری بھی موجود تھے۔
فوج 23 جولائی کو منبج کے مشرق میں ہونے والی ایک اور فضائی کارروائی میں شہری ہلاکتوں کی اطلاعات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ گارور نے بتایا کہ اتحادیوں نے سریئن عرب اتحاد کی داعش کے خلاف منبج میں لڑائی میں معاونت کے لیے اب تک 520 سے زائد فضائی کارروائیاں کی ہیں۔