منگلاڈیم توسیعی منصوبہ معاشی ترقی اور خوشحالی کا پراجیکٹ ہے: امجد پرویز

میرپور (پی پی سی)کمشنر امور منگلا ڈیم راجہ امجد پرویز علی خان نے کہا ہے کہ منگلاڈیم توسیعی منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی ،زرعی خوشحالی اور بجلی پیدا کرنے کا میگا پراجیکٹ ہے منگلاڈیم توسیع منصوبہ مکمل ہونے کے بعد ڈیم میں مطلوبہ حد تک پانی نہ بھرنی سے اس کے وہ مقاصد حاصل نہیں ہورہے تھے اور اربوں کا نقصان ہورہاہے۔

ڈیم مکمل ہونے کے بعد پہلی مرتبہ منگلا ڈیم کی Impounding ہورہی ہے جس کے نتیجہ میں 1210لیول سے 1250 لیول تک بسنے والی آبادیاںکے 40685 افراد متاثر ہورہے ہیں۔ڈیم ریزنگ کے نتیجہ میں متاثرہ ہونے والوں کوواپڈا اور منگلا ڈیم ریسٹلمنٹ آرگنائزیشن نے نیو سٹی اور چار سمال ٹائونز میں متاثرین کو 100 فیصد پلاٹ الاٹ کر دیئے گئے ہیں اور انہیں معاوضہ جات کی رقم کی بھی ادائیگی کردی ہے۔

بیشتر متاثرین نے اپنے مکانات نئی جگہ تعمیر کرلیے ہیں جن متاثرین کو مکانوں کی تعمیر کے لئے معاوضہ جات نہیں ملے انہیں مکانوں کا کرایہ دیا جارہاہے ۔منگلاڈیم میں اس وقت تقریباً 1215لیول تک پانی آ گیا ہے منگلاڈیم ریسٹلمنٹ آرگنائزیشن اور مقامی انتظامیہ نے ز یر آب آنے والی بستیوں سے اس وقت تک ڈڈیال ،چکسواری ،اسلام گڑہ اور میرپور سیکٹر سے 799خاندانوں کو محفوظ مقامات پر شفٹ کردیا ہے۔

متاثرین منگلا ڈیم کے جان ومال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ، متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کیلئے مقامی انتظامیہ 24 گھنٹے حاضر ہے ،متاثرہ علاقوں میں انخلاء میں مدد کیلئے محکمہ مال اور پولیس کی خصوصی ٹیمیں موجود ہیں ، متاثرین کی امداد کے لئے مرکزی کنٹرول روم بھی کام کررہاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگلاڈیم کی Impounding کے حوالے سے بریفننگ اور صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس طاہر قریشی ،جوائنٹ کمشنر امور منگلاڈیم ،ڈپٹی کمشنر چوہدری گفتار حسین ،ایس ایس پی چوہدری محمد امین ،اے ڈی سی جی چوہدری محمد طارق ،اسسٹنٹ کمشنر چوہدی امجد اقبال ،افسرمال راجہ قیصر اورنگ زیب کے علاوہ انتظامیہ اور پولیس کے افسران اور صحافیوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔

کمشنر امور منگلا ڈیم راجہ امجد پرویز علی خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت منگلا ڈیم میں پانی کاان فلو 60000 کیوسک اور اوٹ فلو 11253 کیوسک ہے جس کے باعث منگلا جھیل میں پانی کا ذخیرہ تیزی سے بڑھ رہاہے اور منگلا ڈیم کنارے آباد 1210 لیول سے 1250 لیول تک بسنے والی آبادیاںکے 5743 گھر، 8803 فیملیزکے 40685 افراد متاثر ہورہے ہیں ان تمام متاثرین کو منگلاڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے تحت بنائے جانے والے نیو سٹی ،اسلام گڑھ ،چکسواری ،ڈڈیال اور سیاکھ کے نیو ٹائونز میں سو فیصد پلاٹ الاٹ کردیئے ہیں اورانہیں مکانوں کی تعمیر کے لئے معاوضہ جات کی بھی ادائیگی کردی گئی ہے۔

منگلاڈیم ریسٹلمنٹ آرگنائزیشن اور مقامی انتظامیہ حالیہ متاثرین کے انخلاء کے ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور انہیں محفوظ مقامات پر لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ بھی فراہم کی جارہی ہے ۔ایسے متاثرین جھنوں نے ابھی تک اپنی متبادل رہائش تعمیر نہیں کی اور نہ ہی کرایہ کا مکان لیا ہے انہیں وقتی طور پرخالی سرکاری عمارات میں شفٹ کیا جارہاہے۔ متاثرین کے انخلاء کے لئے ضلع میرپور کو چار سیکٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ڈسٹرکٹ کمیٹی ،اور سیکٹر کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں جن میں انتظامیہ ،پولیس اور مقامی کمیونٹی کو شامل کیا گیا ہے جو اپنے اپنے علاقوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے لئے 24 گھنٹے تیار ہیں۔

نئے متاثرین کو ہرقسم کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ متاثریں منگلا ڈیم کی آضافی فیملی کا معاملہ حل ہوگیا ہے متاثرین اطیمنان رکھیں انہیں منگلاڈیم ریسٹلمنٹ آرگنائزیشن ،واپڈا اور مقامی انتظامیہ ہرممکن ریلیف فراہم کرئے گی اور ان کے تمام توجہ طلب مسائل حل کریں گے۔اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس طاہر قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیس شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

متاثرین منگلاڈیم کا ایشو ہوں یا دیگر کوئی آفات سماوی کا سامنا کرنے پڑے پولیس اپنا پیشہ وارانہ فریضہ احسن طریقے سے نبھاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرین منگلاڈیم کی سیکورٹی پولیس کا فرض ہے جو علاقے زیرآب آرہے ہیں وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔متاثرین کے مال واسباب کی حفاظت میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائیگا۔ متاثرین اپنے گھروں میں پانی آنے سے قبل اپنی نئی رہائشی کالونیوں یا دیگر متبادل جگہ شفٹ ہوجائیں تاکہ انہیں کوئی پرشانی کاسامنا نہ کرنا پڑے۔