کراچی (جیوڈیسک) موبائل فون کی بیٹری پھٹنے سے لڑکی جھلس کر زخمی ہو گئی، لڑکی کے چہرے کا نچلا حصہ، گردن، انگلی اور سینہ متاثر ہوا،فون کی بیٹری پھٹنے سے جھلسنے کا پہلا واقعہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق محمود آباد کے علاقے منظور کالونی کی 20 سالہ سونیا گلزار موبائل فون پر گانے سننے کے دوران بیٹری پھٹنے سے جھلس کر زخمی ہو گئی جسے اس کے اہلخانہ نے فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال کے برنس وارڈ پہنچایا۔
لڑکی نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے نرس ہے اور جناح اسپتال میں ڈیوٹی دیتی ہے، رات کو وہ فارغ وقت میں موبائل فون پر ہینڈ فری لگا کر گانے سن رہی تھی کہ اچانک موبائل فون کی بیٹری پھٹ گئی جس کے نتیجے میں اس کی تھوڑی، انگلی، گردن اورسینہ جھلس گیا۔
لڑکی نے بتایا کہ دھماکے سے قبل موبائل فون وائبریٹ کرنے لگا اور پھر ایک دم معمولی دھماکے سے موبائل فون کی بیٹری سے شعلہ نکلا جس کے باعث وہ جھلس گئی، ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد بتایا کہ سونیا 4 فیصد جھلسی ہے اور یہ موبائل بیٹری سے جھلسنے کا پہلا کیس ہے جو برنس وارڈمیں لایا گیا ہے۔
موبائل فون کا سامان فروخت کرنے والے ایک اور دکاندار نے بتایا کہ زیادہ تر بیٹریاں چائنا کی ہیں اور ان کا معیار وہ نہیں ہوتا جو مہنگے موبائل فون سیٹ کے ساتھ آنے والی بیٹری کا ہوتا ہے۔
تاہم بیٹری خراب ہونے کی صورت میں گاہک سستی بیٹری کا ہی اصرار کرتا ہے اور پیسوں میں بچت کی خاطر کم قیمت کی بیٹری استعمال کرتا جو اپنی میعاد سے قبل ہی پھول جاتی ہے، بیٹری میں کاربن ہوتا ہے جو بار بار چارج کرنے یا دیر تک موبائل فون کے استعمال سے گرم ہو کر پھٹ سکتا ہے۔
لڑکی کے موبائل فون کی بیٹری بھی بار بار چارج کرنے کی وجہ سے گرم ہو کر پھٹ گئی ہو گی تاہم یہ بیڑی پھٹنے کا پہلا واقعہ ہے جواس نے سننا ہے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ موبائل فون رات کو اپنے تکیے کے ساتھ رکھ کر سونا بھی خطرناک ہے اور شہریوں کو چاہیے کہ وہ اچھی و معیاری بیٹریاں اپنے موبائل فون میں استعمال کریں تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں۔