اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 38.7 ارب ڈالر ایکسپورٹ ہدف رکھا ہے، پاکستان میں موبائل کی تیاری شروع ہوگئی تاہم اب ہم موٹرسائیکل بھی برآمد کریں گے۔
مشیربرائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 30 جون تک ہماری گڈز ایکسپورٹ بڑھ کر 25.3 ارب ڈالر ہو گئی، جون میں2.7 بلین ڈالر ایک ماہ کی ایکسپورٹ تھی، حکومت نے حکمت عملی کے تحت ایکسپورٹ بڑھائی، پے منٹ آف ریفنڈز جو سرکار نے ایکسپورٹرز کا اپنے پاس کئی سالوں سے رکھا تھا وہ واپس ہوگیا، ٹیرف ریشنلائزیشن کی اور خام مال پر ڈیوٹی کم کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ایکسپورٹ کے رزلٹ اب بہتر آنے شروع ہو گئے، ایکسپورٹ میں سب سے زیادہ اضافہ آئی ٹی سیکٹر میں47 فیصد ہوا، دس ہزار موٹر سائیکل کے ٹارگٹ پاکستان آچکے ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ چینی کی قیمت دنیا بھر میں 56فیصد بڑھی، بنیادی طور پر ہمیں پاکستان میں غلط بتی کے پیچھے لگایا گیا، قیمتیں ڈیمانڈ سپلائی کی وجہ سے کنٹرول ہوتی ہیں جو چیزیں چالیس، پچاس سال میں تباہ ہوئی انکو بناتے دوبارہ بیس، پچیس سال لگتے ہیں۔
معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ پاکستان میں3 ملین کے قریب موٹر سائیکل سیل ہو رہی ہے، ہم موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ میں پانچواں بڑا ملک ہیں،یہ وہ سیکٹرز ہیں جن کو نظرانداز کیا جا رہا تھا، نئی آٹو پالیسیز میں 150 سی سی اور دیگر بڑے موٹرسائیکل بنیں گے جو ایکسپورٹ ہوں گے۔