اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈآف ریونیونے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی مخالفت کے باوجود موبائل فون سیٹ پر 300 روپے سے ایک ہزار روپے فی سیٹ تک سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے جبکہ سم کارڈ کے اجرا پر 250 روپے فی سم کارڈ کے حساب سے سیلز ٹیکس عائد کر دیا ہے۔
ایف بی آرکی طرف سے فنانس ایکٹ 2014 کے ذریعے سیلز ٹیکس ایکٹ کے آٹھویں شیڈول کے بعد نواں شیڈول شامل کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا کہ 2 میگا پکسل اور اس سے کم میگا پکسل کیمرا کے حامل 2.6 انچ تک کی اسکرین والے کم قیمت موبائل فون سیٹ پر مجموعی طور پر 300 روپے سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس میں ڈیڑھ سو روپے موبائل فون سیٹ کی درآمد پر عائد کیا گیا ہے
ریہ ٹیکس درآمدہ کنندہ سے وصول کیا جائے گا جبکہ ڈیڑھ سو روپے سیلز ٹیکس آئی ایم ای آئی نمبر کی رجسٹریشن پر سیلولر موبائل فون آپریٹرسے وصول کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سیلولر موبائل فون آپریٹر سے موبائل فون سم کارڈ کی سپلائی کے وقت ڈھائی سو روپے فی سم کارڈ کے حساب سے سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
فنانس ایکٹ کے مطابق 2.1 سے 10 میگا پکسل کے سنگل یاڈبل کیمرے کے حامل، 2.6 سے 5 انچ اسکرین والے 2 میگا ہرٹس تک مائیکرو پراسیس والے درمیانی قیمت کے موبائل فون سیٹ اور سیٹلائٹ فون کی درآمد کے لیے درآمد کنندہ پر 250 روپے فی سیٹ جبکہ 250 روپے سیلز ٹیکس آئی ایم ای آئی نمبر کی رجسٹریشن پر سیلولر موبائل فون آپریٹرز سے وصول کیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے نے مذکورہ ٹیکس کے نفاذ کی مخالفت کی تھی اور ایف بی آرپر واضح کیا تھا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موبائل فون آپریٹرز پر آئی ایم ای آئی کی رجسٹریشن پر عائد کردہ سیلز ٹیکس ناقابل عمل ہے۔