پاکستان (جیوڈیسک) میں دستیاب تازہ اعدادو شمار کے مطابق ملک میں موبائل فون صارفین کی تعداد ساڑھے بارہ کروڑ سے زائد ہو گئی ہے۔ دلچسپ امر یہ کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک میں اہل ووٹروں کی تعداد آٹھ کروڑ اکسٹھ لاکھ ہے اور اب موبائل فون صارفین کی تعداد ان افراد سے کہیں زیادہ ہو گئی ہے جو ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ قانون کے مطابق پاکستان میں صرف بالغ افراد ہی اپنے قومی شناختی کارڈ کی کاپی جمع کروا کے موبائل فون کنکشن حاصل کر سکتے ہیں اور شناختی کارڑ کے حصول کے لیے اٹھارہ سال کی عمر ہونا ضروری ہے۔
ایسے میں ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت سے صارفین ایک سے زائد سم یا موبائل کنکشن بھی استعمال کرتے ہیں۔ قانونا ایک سے زائد موبائل فون کنکشن رکھنا جرم نہیں ہے لیکن ضروری کوائف متعلقہ کمپنی کو فراہم کیے بغیر وبائل فون سم کا حصول جرم ہے۔ پاکستان میں موبائل فون کی سہولت فراہم کرنے والی پانچ کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔
اور اگرچہ اب نیا کنکشن لینے کے لیے دستاویزات کی فراہمی ضروری ہے لیکن اس کے باوجود موبائل فون کنکشن کا حصول زیادہ مشکل نہیں۔ گزشتہ حکومت نے غیر قانونی موبائل کنکشن کے خلاف ایک مہم کا آغاز بھی کیا گیا تھا کیوں کہ اس وقت کے وزیر داخلہ رحمن ملک کا یہ موقف تھا کہ دہشت گرد ریموٹ کنڑول بم دھماکوں کے لیے غیر قانونی موبائل فون کنکشن استعمال کرتے ہیں۔
پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کئی اہلکار بشمول سابق وزیر داخلہ یہ کہہ چکے ہیں کہ غیر قانونی موبائل فون کنکشن جرائم کی کئی وارداتوں میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ اس تناظر میں مختلف حلقوں کی جانب سے ایسے موبائل فون کنکشن کی بندش کی مطالبات بھی سامنے آ رہے جن کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔ ماضی قریب میں غیر قانونی موبائل فون کنکشن کی دہشت گرد حملوں میں استعمال کے خدشات کے باعث کئی اہم مواقع بالخصوص عیدین اور عاشورہ پر موبائل فون کی سہولت بھی عارضی طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔