اسلام آباد (جیوڈیسک) ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نہ نکالے جانے پر ماڈل ایان علی نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست جمع کرادی۔
سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا تاہم ای سی ایل سے نام نہ نکالے جانے پر ماڈل ایان علی نے اعلی عدالت میں توہین عدالت کی درخواست جمع کرادی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے میرا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جس کے باوجود اب تک نام نہیں نکالا گیا، اگر سابق صدر پرویز مشرف کا نام نکالا جاسکتا ہے تو میرا کیوں نہیں، سپریم کورٹ کی جانب سے حکام کو دیئے گئے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر متعلقہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
ماڈل ایان علی نے اپنی درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل ڈائریکٹر ای سی ایل اورایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی کہ درخواست کی جلد سے جلد سماعت کی جائے۔
واضح رہے کہ 7 مارچ کو سندھ ہائیکورٹ کے بعد 13 اپریل کو سپریم کورٹ نے بھی ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا تاہم ہفتے کو سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے ماڈل کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔