لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن قتل عام کا منصوبہ وزیراعظم ہاؤس میں بنا اور منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وزیراعلی شہبازشریف کی ڈیوٹی لگائی گئی۔
لاہور میں اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے قتل عام کی سرپرستی اپنے ہاتھ لے رکھی ہے، قتل کرنے والے پولیس کے لوگ ہوں گے اور تفتیش بھی وہی پولیس کرے گی تو مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکتا، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر حکومت اور پولیس کی بنائی گئی جے آئی ٹی کی ہمیں کوئی ضرورت نہیں جس نے قتل کا حکم دیا تھا اس کی تلاش پر جے آئی ٹی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحے پر ذمے داروں کو گرفتارکیا ہوتا توڈسکہ واقعہ پیش نہ آتا، حکمرانوں نے پولیس کو قتل عام کا لائسنس دے دیا ہے اور کیا عوام وہ دن دیکھیں گے کہ حکمران اگر قتل کرائیں تو وہ بھی جیل جا سکیں۔
سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو بتانا چاہتاہوں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جگہ کھڑا ہوں اور وہ سن لیں ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے اور انہیں تختہ دار تک پہنچانے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ یہاں بھی 14 لاشیں انصاف کی منتظر ہیں جب کہ پنجاب کے عوام منتظر ہیں کہ اس صوبے میں آپریشن کب شروع ہوگا۔