لاہور (جیوڈیسک) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ادارہ منہاج القرآن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر پر سابق ایس ایچ او سمیت چھیالیس ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے ایڈمن جج خواجہ ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی۔
پولیس نے شیخ عامر سلیم، اطہر محمود سمیت ملزمان کو عدالت میں پیش کیا ، عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے چالان کے تحت ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
پاکستان عوامی تحریک کے وکیل اکرم قریشی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ایک ہی جرم اور مقدمہ میں دو بار فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔ اکرم قریشی ایڈووکیٹ نے عدالت میں کہا کہ اصل ذمہ داروں کو بچانے کے لیے معصوم لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ادارہ منہاج القرآن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر پر سابق ایس ایچ او سمیت چھیالیس ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بائیس دسمبر کو طلب کرلیا جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے اکتالیس کارکنوں کی عبوری ضمانت میں بائیس دسمبر تک توسیع کرتے کارکنوں کو پولیس کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا۔ تمام کارکنوں کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔