لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاون کا مقدمہ درج کرانے کے لیے ادارہ منہاج القرآن کے وکلا کا وفد منصور آفریدی کی قیادت میں تھانہ فیصل ٹاون پہنچا اور پولیس اہلکاروں کو عدالتی احکامات دیے جس پر پولیس اہلکاروں نے کہا کہ ایس ایچ او تھانے میں موجود نہیں وہ ان کی اجازت کے بغیر کاروائی نہیں کر سکتے۔ منصور آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاون کیس کا عبوری چالان محکمہ پراسیکیوشن کا بھجوا دیا ہے جو دس صفحات پر مشتمل ہے۔ چالان میں سابق ایس پی سکیورٹی سلمان علی سمیت نو افسروں کو ملزم قرار دیا گیا ہے۔
عبوری چالان میں کہا گیا ہے سانحہ ماڈل ٹاون میں ادارہ منہاج القرآن کے اندر سے بھی فائرنگ کی گئی تاہم ادارہ منہاج القرآن نے تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔
منہاج القرآن کے اندر سے ہونیوالی فائرنگ کے معاملے پر تفتیش کا عمل جاری ہے۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد چالان بعد میں پیش کیا جائے گا۔ عبوری چالان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاون میں فائرنگ کا حکم کسی نے نہیں دیا۔
ماڈل ٹاون میں حالات ایسے ہو گئے کہ دونوں طرف سے کراس فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں 29 پولیس اہلکار اور ایس ایچ اوز شدید زخمی ہوئے۔