لندن (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے بین الاقوامی اداروں سے رجوع کرنا پڑا۔ میں ماڈل ٹاؤن واقعہ کیخلاف بین الاقوامی دروازوں کو کھٹکٹھانے لندن آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ سارے قاتل افسروں کو یکے بعد دیگرے ملک سے باہر بھیج دیا گیا۔ اگر انہوں نے سب کو بیرون ملک بھجوا دیا تو ہم بیرون ملک رابطہ کیوں نہ کریں؟۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمر ریاض چیمہ کو ٹریننگ کے نام پر بیرون ملک بھجوا دیا گیا۔ ہماری عورتوں کو گھسیٹنے والے افسر عبدالرحیم شیرازی کو بھی لندن بھجوا دیا گیا۔
رانا ثناء اللہ کو عارضی طور پر ہٹایا گیا اور پھر وزیر قانون بنا دیا گیا۔ توقیر شاہ کو پرنسپل سیکرٹری کے عہدے سے جنیوا بھیج دیا گیا۔ توقیر شاہ کو وعدہ معاف گواہ بننے کے ڈر سے جنیوا بھیجا گیا۔ توقیرشاہ قتل عام کرنے والے افسران سے رابطے میں تھے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان میں سے بیشتر افسران سیاسی پناہ کیلئے بھی کوششیں کر رہے ہیں۔