دور جدید میں بھی ریڈیو اپنی ساکھ کو قائم رکھے ہوے ہے

Radio

Radio

اسلام آباد (سردار منیر اختر) دور جدید میں بھی ریڈیو کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا یہی وجہ ہے کہ الیکٹرونک میڈیا میں ریڈیو کو بھی ایک نمایاں مقام حاصل ہے، 2012 میں سب سے زیادہ ریڈیو ریونیو امریکہ میں حاصل ہوا جو عالمی ریونیو کا 45 فیصد تھا۔ جبکہ سب سے زیادہ ریڈیو ملازمتوں کے مواقع ایشیا میں پیدا ہوئے جو 35 فیصد تھیں۔سروے رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا میں ریڈیو لسننگ کے حوالے سے بتاتی ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے 43 فیصد اور ترقی یافتہ ممالک کے 56 فیصد افراد روزانہ ریڈیو کے ذریعے خبریں سنتے ہیں، امریکہ کی ہی مثال کو لے لیجئے جہاں ریڈیو سامعین کی تعداد 24 کروڑ 42 لاکھ ہے۔ اور ایک امریکی سامع اوسطاً روزانہ اڑھائی گھنٹے ریڈیو سنتا ہے۔ جبکہ برطانیہ میں ریڈیو کے بالغ سامعنث کی تعداد 4 کروڑ 80 لاکھ ہے۔ اور اوسطاً ایک برطانوی سامع ہفتہ میں 21 گھنٹے ریڈیو سنتاہے،ریڈیو کی کثیر الجہت خوبیوں کے اعتراف میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 18 دسمبر 2012 ء کو 13 فروری کے روز کو ریڈیو کے عالمی دن کے طور پر منانے کی منظوری دی (13 فروری کی تاریخ کا انتخاب اس وجہ سے کیا گیا کہ 13 فروری 1946ء کو اقوامِ متحدہ کے ریڈیو کا آغاز ہوا)۔ مقصد عوام اور میڈیا میں ریڈیو کی اہمیت کو مزید اجاگر کرنا، فیصلہ سازوں کو ریڈیو کے ذریعے اطلاعات/ معلومات تک رسائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے اہتمام کے حوالے سے قائل کرنااور براڈ کاسٹرز کے باہمی روابط اور تعاون کو فروغ دینا ہے۔پاکستان میں ـ14 میں ملک میں ریڈیو انڈسٹری کو1.57ارب روپے کے اشتہارات ملے جو ملکی اشتہارات کی مارکیٹ کا تقریباً 4 فیصد تھے۔ اور 2012ـ13 کے مقابلے میںریڈیو کو 11 فیصد زائد مالیت کے اشتہارات ملے۔

یقیناً آنے والے سالوںمیں یہ حصہ کہیں زیادہ ہو چکا ہے۔ کیونکہ آج ملک بھر میں 62 سرکاری ریڈیو سٹیشن فعال ہیں۔ریڈیو آج دور جدید میں بھی پہاڑی علاقوں جہاں پر معلومات کی رسائی کے اور ذرائع سرے سے موجود ہی نہیں ہیں وہاں چھایا ہوا ہے،ان دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں کمیونکیشن کا واحد ذرایع ریڈیو ہی ہے کیونکہ نہ ان علاقوں میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ٹی وی کی نشریات دیکھی جا سکتی ہیں بلکہ پسماندگی کی وجہ سے اخبارات تک میسر نہیں،سہولیات کے فقدان اور بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ریڈیو نشریات میں کسی قسم کا شور و غل نہیں ہوتا اور ریسپشن انتہائی صاف اور واضع ملتی ہے ان علاقون میں ریڈیو آج بھی کسی نعمت سے کم نہیں،پاکستان میں بھی شارٹ ویو ریڈیو کے پرستاروں نے جدید سہولیات سے فاہدہ اٹھاتے ہوے اپنے شوق کی تکمیل اور دُنیا بھر میں دوبارہ سے ریڈلو کی اہمیت کو یوں ہی قائم و دائم رکھنے کے لیے وٹس ایپ گروپ ریڈیو سامعین کی محفل تشکیل دے رکھا ہے جہاں پر روزانہ کی بنیاد پر شارٹ ویو پر نشر ہونے والے پروگراموں پر تبادلہ خیال بھی ہوتا ہے اور نئے آنے والے سامعین دوستوں کو ویلکم بھی کیا جاتا ہے ساتھ ہی ان کو پروگراموں سے متعلق گاہیڈ بھی کیا جاتا ہے یوں ریڈیو کی ریسپشن کا آہیڈیا بھی ہو جاتا ہے کہ کس کس شہر میں نشریات صاف ہیں۔