مودی کی کابینہ، بی جے پی کے کئی بڑے رہنماؤں کو وزارتیں ملنے کا امکان

BJP

BJP

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں نریندر مودی کی حلف برداری کے ساتھ ان کی نئی ممکنہ کابینہ بھی خبروں میں ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی کی کابینہ 45 وزرا پر مشتمل ہوگی جن میں 24 ورزا اور 11 وزرائے مملکت ہونے کاامکان ہے۔ بھارت کے نامزد وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ کیلیے کئی بڑے نام لیے جا رہے ہیں۔ان میں شامل ہیں اٹل بہاری واجپائی کے بعد سب سے طویل مدت تک بی جے پی کے سربراہ رہنے والے راج ناتھ سنگھ، جنہیں وزارت داخلہ کا قلمدان ملنے کا امکان ہے۔

کئی اہم امور پر سخت موٴقف رکھنے والی اورسابق لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر باسٹھ سالہ سشما سوراج بھی اس طویل قطار میں شامل ہیں اور انہیں وزارت خارجہ سونپے جانے کا امکان ہے۔مودی کے قریب ترین اور ابھی تک الزامات سے پاک ارون جیٹلی بنیں گے وزیر خزانہ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سابق بھارتی آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ کو وزیر مملکت برائے دفاع بنائے جانے کا امکان ہے جب کہ وزارت دفاع کا قلمدان مودی خود اپنے پاس ہی رکھیں گے۔ بھارتیہ جتنا پارٹی کے سابق صدر نتن گَڈکری کو انفرااسٹرکچر کی وزارت یا ٹرانسپورٹ منسٹری ملنے کی توقع ہے۔ ان کے ساتھ روی شنکر پرساد، اننتھ کمار، مانیکا گاندھی، وین کیا نائڈو، اور امیٹھی میں کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی سے سخت مقابلہ کرنے والی سمرتی ایرانی کو بھی وزارت ملنے کی توقع ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تریسٹھ سالہ مودی چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت جوانوں پر مشتمل ہو جس میں کوئی بھی وزیر 75 سال سے زائد عمر کا نہ ہواجس سے پارٹی کے کئی سینئر رہنماوٴں کے مستقبل کے حوالے سے سوال پیدا ہو گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی لوک سبھا میں اسپیکر کے عہدے کے خواہشمند ہیں، جبکہ پی جے پی کے مسلسل آٹھ مرتبہ رکن پارلیمنٹ سمترا مہاجن بھی اس عہدے کیلیے امیدوار ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے پارٹی کے سینیر رہنما مرلی منوہر جوشی کا نام ممکنہ وزرا کی فہرست میں شامل ہی نہیں۔