نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے انڈین سول سروس کے تمام سکولوں میں ’ قومی مفاد کے پیش نظر‘ جرمن زبان کے بجائے سنسکرت یا کسی اور بھارتی زبان کی تعلیم دیئے جانے کا حکم دے دیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق اس سال مئی میں اقتدار میں آنے والی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی واضح ترجیح ہے کہ ملک میں سنسکرت کو دوبارہ عام کیا جائے۔ مودی حکومت نے یہ حکم سرکاری انتظام میں کام کرنے والے کیند دریا ودیا لیا سنگھٹن یا سینٹرل سکول آرگنائزیشن نامی اس ادارے کو دیا ہے جو بھارت میں قریب گیارہ سو سکول چلاتا ہے۔
انسانی وسائل کی ترقی کی بھارتی وزیر سمریتی ایرانی نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے یہ فیصلہ قومی مفاد کے پیش نظر کیا ہے۔
بھارت میں سنسکرت کے حق میں لابی کرنے والے ایک گروپ سنسکرت سکشک سنگھ نے کچھ عرصہ قبل ایک عدالت میں باقاعدہ یہ دعویٰ کرتے ہوئے مقدمہ بھی دائر کر دیا تھا کہ بھارتی سکولوں میں غیر ملکی زبانوں کی تعلیم ایک مغربی سازش ہے۔