تحریر : سید توقیر زیدی چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مودی ہو یا ”را” یا کوئی اور دشمن ہم ان سب کی سازشوں اور چالوں کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں۔ سب سْن لیں پاک فوج ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کسی بھی حد تک جائے گی قوم کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ملک اور اس کی سرحدیں مکمل محفوظ ہیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی ہر صورت اور ہر قیمت پر حفاظت کریں گے خنجراب سے گوادر تک اقتصادی راہداری کو مضبوط بنائیں گے کرپشن اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو ہر قیمت پر توڑ دیں گے یقین سے کہہ سکتا ہوں ہم درست سمت میں جا رہے ہیں۔
ہمیں آگے دیکھنا ہے اور ترقی کا سفر طے کرنا ہے فوج اور عوام ایک ہیں اور فوج جو کچھ کر رہی ہے وہ ملک اور قوم کی بھلائی کے لئے کر رہی ہے آپریشن ضرب عضب کو دنیا کچھ بھی سمجھے یہ ہماری بقا کی جنگ ہے اور اس کو اسی طرح لڑیں گے شدت پسندی پر جس طرح قابو پایا دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی وہ اسلام آباد میں سی پیک سیمینار کے اختتامی سیشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک کی حفاظت کے لئے 2ڈوثزن فوج کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے ایک ڈویڑن فوج خنجراب سے راولپنڈی تک سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی جبکہ دوسری پنڈی سے گوادر تک حفاظتی ذمے داریاں ادا کرے گی۔
آرمی چیف نے مودی اور ”را” سمیت پاکستان کے بیرونی اور اندرونی دشمنوں کو واشگاف الفاظ میں جو پیغام دیا ہے وہ اس لحاظ سے بہت ضروری تھا کہ ابھی زیادہ دن نہیں گزرے جب مودی نے بلوچستان کے بارے میں ہرزہ سرائی کی تھی اور اس کی کشمیر کے ساتھ مماثلت تلاش کرنے کی ناکام کوشش کی تھی ان کی یہ لایعنی گفتگوخود ان کے ہم وطنوں نے مسترد کر دی اور کہا کہ بلوچستان اور کشمیر کے حالات کا کیا موازنہ؟ مودی کی تقریر کے فوری بعد مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت بہت سے سیاست دانوں نے بھارتی صدر سے ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی ختم کرائی جائے اور کشمیر کا مسئلہ پْرامن طور پر حل کرایا جائے، مودی نے بزعم خویش بلوچستان کا تذکرہ کشمیر کی ہاتھ سے نکلتی ہوئی صورت حال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کیا تھا لیکن انہیں اس میں کامیابی نہیں ہوئی، جہاں تک پاکستان اور پاکستانیوں کا تعلق ہے انہوں نے تو بلوچستان میں مودی کی ہرزہ سرائی کے خلاف زبردست مظاہرے کرکے اپنے جذبات کا اظہار کر دیا تھا، اب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حرفِ آخر کے طور پر ایسا زبردست پیغام بھارت کے جنگ باز مودی کو دے دیا ہے جس کو ہر اس دشمن کو سمجھ لینا چاہیے جو اس ضمن میں مودی کا ہمنوا اور ان خطوط پر سوچ بچار کرتا ہے۔
General Raheel Sharif
آرمی چیف جنرل راحیل شریف اس سے پہلے متعدد مواقع پر پاک چین اقتصادی راہداری کو ہر حالت اور ہر قیمت پر مکمل کرنے کا پیغام دے چکے ہیں اب انہوں نے اپنے اس عزم کو اگر دہرایا ہے تو اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جو سازشیں کر رہا ہے اور جس کا ایک ثبوت کلبھوش یادیو کی گرفتاری ہے ان کا بنیادی ہدف یہی اقتصادی راہداری ہے اس مقصد کے لئے بھارتی جاسوس نے جو نیٹ ورک بنایا تھا اس کا راز فاش ہو چکا اور یہ ثابت ہو چکا کہ اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے جو براہ راست اور بالواسطہ سازشیں کی جا رہی ہیں اس کی کڑیاں کہاں کہاں ملتی ہیں۔
بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس منصوبے کے دشمن پاکستان کے اندر بھی موجود ہیں اور انہوں نے منصوبے کو متنازعہ بنانے کی کوششیں ”را” کے اشارے پر ہی شروع کی تھیں لیکن حکومت نے ان کو دانشمندی کے ساتھ ناکام بنا دیا وزیراعظم نوازشریف نے اس ضمن میں منصوبے کے بارے میں شکوے شکایات سنے اور مخالفین کو مطمئن کرنے کے لئے اقدامات بھی کئے تاہم یہ نوٹ کیا گیا کہ جو عناصر ہر قیمت پر اس منصوبے کو متنازعہ بنانے کے لئے تلے ہوئے تھے اور جن کی ڈوریاں ”را” ہلا رہی تھی وہ کسی نہ کسی پہلو سے اس منصوبے پر نکتہ چینی پھر شروع کر دیتے جن سیکٹروں میں تعمیراتی کام شروع کیا گیا وہاں بھی رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی اور ایف ڈبلیو او کے فنی ماہرین کی جانیں بھی گئیں ایسے ہی واقعات کے بعد فوج نے اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات کئے اور جیسا کہ آرمی چیف نے سیمینار میں بتایا اس مقصد کے لئے 2ڈویڑن فوج کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے جو سیکیورٹی کے امور انجام دے گی۔
اس اقدام سے واضح ہو جاتا ہے کہ فوج اس قومی بلکہ عالمی اہمیت کے منصوبے کو کتنی اہمیت دے رہی ہے اور اسے پاکستان کے لئے کس حد تک ضروری خیال کرتی ہے، ”ہر حالت اور ہر قیمت” پر اس کی حفاظت کا عزم بھی ظاہر کرتا ہے کہ فوجی سربراہ کو اس منصوبے کے ہر ہر پہلو کی اہمیت کا پوری طرح ادراک ہے اور اس کا اظہار بھی انہوں نے کئی بار برملا کر دیا ہے۔
Terrorism in Pakistan
پاکستان کو جس دہشت گردی کا سامنا ہے اس نے اگرچہ پاکستان کی معیشت کو کافی نقصان پہنچایا ہے اور دہشت گردی کی وارداتوں میں قیمتی جانی نقصان بھی ہوا ہے تاہم اب اس عفریت پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور دہشت گرد جو اِکا دْکا وارداتیں وقتاً فوقتاً کرتے رہتے ہیں ان کے سدِ باب کے لئے بھی اقدامات ہو رہے ہیں دہشت گردوں کو جن عناصر کی سرپرستی حاصل ہے ان کا خاتمہ بھی اب دنوں کی بات ہے۔
ضرب عضب آپریشن کے بعد دہشت گردی کے ٹھکانے ختم ہو گئے ہیں اور وہ تِتر بِتّر ہو گئے تاہم ان کے مایوسانہ اقدامات کا سلسلہ ابھی رْکا نہیں قوم کا عزم ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ان کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ جنرل راحیل شریف نے محفوظ ملکی سرحدوں کے بارے میں جو مڑدہ سنایا ہے اس پر بھی قوم کو اطمینان ہوا ہے اور ان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔