نئی دہلی (جیوڈیسک) ہندو انتہا پسند جماعت کے منتخب وزیراعظم نریندر مودی کے بعد ان کے وزیرمملکت برائے امور خارجہ اور سابق آرمی چیف وی کے سنگھ بھی انتہا پسندی میں ان سے آگے نکل گئے اور نچلی ذات کے لوگوں کو کتے سے تشبیہہ دے دی۔
سابق آرمی چیف اور وزیرمملکت برائے امور خارجہ جنرل ریٹائرڈ وی کے سنگھ کے ریاست ہریانہ میں دلت خاندان کے 2 بچوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعے کے بیان نے بھارتی سیاست میں کھلبلی مچا دی۔
بی جے پی کے رہنما وی کے سنگھ نے ایک انٹرویو کے دوران ہریانہ میں 2 بچوں کو زندہ جلائے جانے کے واقعے کو بالواسطہ طورپرکتے سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی کتے کو بھی پتھر مارے تو اس کا ذمہ دار حکومت کو قرار دے دیا جاتا ہے۔ دلت خاندان کے 2 بچوں کو زندہ جلائے جانے کی ذمہ دار ریاستی حکومت ہے نہ کہ مرکزی حکومت تاہم اس واقعے کی تحقیقات ہورہی ہے۔
دوسری جانب کانگریس سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے وی کے سنگھ کے بیان کی شدید مذمت کی جارہی ہے جب کہ کئی حلقوں کی جانب سے ان سے عہدہ واپس لینے کے علاوہ معافی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وی کے سنگھ کا بیان قابل مذمت اور غیرانسانی ہے انہوں نے نہ صرف دلت خاندان کی تذلیل کی ہے بلکہ تمام بھارتیوں کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
وی کے سنگھ کا بیان مودی حکومت کی پالیسی کی عکاس ہے جو اقلیتوں کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کاسٹ ایکٹ کے تحت وی کے سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ان سے عہدہ واپس لیا جائے۔