پونے (جیوڈیسک) مودی حکومت آتے ہی جہاں انتہا پسند ہندو بھارت میں سینہ چوڑا کر کے چل رہے ہیں وہیں اپنی مسلمانوں سے ازلی دشمنی میں بھی اتنے آگے چلے گئے ہیں کہ مسلمان آئی ٹی پروفیشنل کو صرف ایک تصویر کا بہانہ بنا کر مار مار کر شہید کر دیا۔
ریاست مہاراشٹرا کے شہر ہدپسار کی بنکار کالونی کے 28 سالہ رہائشی شیخ محسن صادق نے ہندوؤں کے دیوتا ’’شیوا جی‘‘ اور ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے آنجہانی سربراہ بال ٹھاکرے کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ڈالی جس پر احتجاج شروع ہو گیا۔
انتہا پسند تنظیم ہندو راشٹرا سینا کے کارندوں نے موقع پا کر شیخ محسن پر حملہ کر کے لاٹھیوں کے وار سے شدید زخمی کر دیا، شیخ محسن کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شیخ محسن پر حملہ کرنے والے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان سے تحقیقات جاری ہے۔