مودی سرکار کی مسلمان دشمنی اور اسلامی ممالک کے دورے

Narendra Modi

Narendra Modi

تحریر : ایم ایم علی
بھارتی وزیراعظم آج کل اسلامی ممالک کے دورے کر رہے ہیں بالخصوص ان اسلامی ممالک کے جن سے پاکستان کے تعلقات بہت اچھے ہیں پہلے انہوں نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا اور چند دن پہلے پاکستان کے انتہائی اہم دوست سعودی عرب کا دورہ کیا جہاں نریندر مودی کا پرتپاک اسقبال بھی کیا گیا مسلمان دشمن نریندر مودی آج کل اسلامی ممالک کے دورے کیوں کر رہے ہیں اس فلسفے کو سمجھنا کوئی اتنی مشکل بات نہیں بھارت کا اصل چہرہ کسی سے ڈھکا چُھپا نہیںوہ نہتے کشمیری پر مظالم ہوںیا پھر پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات یا پھر بلوچستان اور کراچی میں حالات خراب کرنے کے پیچھے را کا ہاتھ ،دنیا میں سب سے بڑا جمہوریت کا علمبردار ہونے کا دعوی کرنے والے بھارت کا اصل چہرہ دن بدن دنیا کے سامنے عیاں ہوتا جارہا ہے۔

اس کے علاوہ مودی سرکار کی مسلمان اور پاکستان دشمنی بھی کھل کر سامنے آ رہی ہے ،اپنے آپ کو دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک کہلانے والے بھارت کی نام نہاد جمہوریت حالیہ دنوں میں رونما ہونے والے واقعات میں واضع طور پر دیکھی جا سکتی ہے بھارتی جاسوس کل بھوشن کا بلوچستان سے پکڑے جانا اور پھر اس کا اقبال جرم اور اس کے کئے گئے انکشافات اس پہلے پٹھان کوٹ میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی ڈرامے بازی اور پاکستان پر بے بنیاد الزام کی بوچھاڑ اور جب واقعہ کے ثبوت حاصل کرنے پاکستانی ٹیم بھارت پہنچتی ہے تو پٹھانکوٹ واقعہ پر بھارت کا تعاون کرنے سے انکار اس بات کا ثبوت ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے یا پھر شاید ساری دال ہی کالی ہے۔

کچھ ماہ پہلے رونما ہونے والے واقعات پر نظر ڈالی جائے تو سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی سے قبل شیو سینا کے انتہا پسندوں کا کتاب کے آر گنائزرکے چہرے پر کالک ملنا ،اس کے علاوہ شیو سینا کی دھمکیوں کے بعد پاکستانی غزل گائیک غلام علی کا طے شدہ کنسرٹ کامنسوخ ہونا ، اور انہیں ہی دنوں جب پاکستان کرکٹ بورڈ کا وفد بھارتی کرکٹ بورڈ کی دعوت پر بھارت میں موجود تھا اور پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چئیرمین شہر یار خان کی بھارتی ہم منصب سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے ہیڈ کوارٹر میں پاکستان بھارت کرکٹ بحالی پر مذکرات جاری تھے اس دوران شیو سینا کے غنڈوںکا بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر میں داخل ہونا۔

Shiv Sena

Shiv Sena

آفس کے اندر توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرنا اور اس کے علاوہ شیوسینا کے دبائو میں آکر پاکستانی ایمپائر علیم ڈار جو بھارت میں انڈیا اور ساوتھ افریقہ کے مابین ہونے والے میچوں میں ایمپائرنگ کے فرائض سرانجام دے رہے تھے ان کو بھی واپس بھیج دینا،یہ سب واقعات بھارت کی طرف سے ایک سوچے سمجھے منصوبے تحت کئے گئے بلکہ بات صرف ان واقعات تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ انتہا پسند ہند ئو ئوں نے بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کیلئے بھی عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے ہما چل پردیش میں ایک مسلم نوجوان کو شیو سینا کے غنڈوں نے ٹرک میں گائے لے جانے کی پا داش میں مار مار کر شہید کر دیا۔

نئی دلی میں گھر کے باہر چوہے چھوڑنے سے منع کرنے پر مسلح جنونی ہند ئو ئوں نے رضوان نامی شخص کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا ، اس کے علاوہ آر ایس ایس نے گائے ذبح کرنے والوں کا قتل جائز قرار دیدیا ہے یہ تو وہ واقعات ہیں جو میڈیا پر رپورٹ ہو ئے ان گنت واقعات ایسے ہیں جو میڈیا میں رپورٹ ہی نہیں ہوتے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم زیادتی کی طویل فہرست ہے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ایسے ایسے دل دہلا دینے والے واقعات پیش آرہے ہیں اور ماضی میں پیش آتے رہے ہیں کہ جن کو سن کر انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

مودی سرکار قائم ہونے کے بعد تو نہ صرف ایسے واقعات میں اضافہ ہوا بلکہ ان کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ قارئین کرام!اس کے علاوہ پاک بھارت سرحد پر بھارتی دراندزی سے اب تک کئی بے گناہ پاکستانی شہید ہوچکے ہیں،پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی رہداری کا منصوبہ طے پا جانے کے بعد مودی سرکار کی پاکستان سے دشمنی کھل کر سامنے آ رہی ہے اور مودی سرکار ہر قیمت پر اقتصادی رہداری منصوبے کو ناکام بنانا چاہتی ہے چاہے اس کو کسی بھی حد تک جانا پڑے،پاکستانی کھیل کے میدان ویران ہونے کے پیچھے بھی بھارتی سازش کار فرما ہے ،ایک طرف تو بھارت ہر ممکن کوشش کر رہا کہ پاکستان میں کسی بھی صورت امن قائم نہ ہونے دیا جائے اور دوسری طرف پاکستان کے قریبی دوست ممالک سے راہ رسم بڑھا کر پاکستان کو دنیا میں تنہاکرنے کی سازش رچا رہاہے۔

India

India

بھارت کا اپنے ملک کے اندر تو پاکستانیوں اور مسلمانوں سے رویہ شرمناک ہے ہی ،وہ پاکستان کے اندر بھی دراندازی کر رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں سے بیشتر کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہوتاہے جس کے واضع ثبوت خود حکومت پاکستان اقوام متحدہ اور امریکہ کے حوالے کر چکی ہے، اگر یہ کہا جائے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را ؛سرعام پاکستان میں دہشت گردوں کو سپورٹ کر رہی ہے اور ملک میں دہشت گردی کروا رہی ہے تو یہ بے جا نہ ہو گا،کراچی اوربلوچستان میں حالات خراب کرنے میں بھی را ہی ملوث ہے جس کاا نکشاف بھارتی جاسوس کل بھوشن نے بھی کیا ہے لیکن اس سب کے باوجود ہم آج بھی بھارت سے اچھے تعلقات کی امید اور خیر خواہی کی توقع لگائے بیٹھے ہیں اور ہماری حکومت بھی بھارت کی ہر سازش پر ایسے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔

قارئین! ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات کی خواہش رکھنا کوئی بری بات نہیں لیکن جب ہمارے بار بار دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے با وجو د بھارت ہر بار ہمارا ہاتھ جھٹک دیتا ہے ،اور ہمارے ملک میں خون ریزی کروانے کا کوئی موقع بھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتا تو ایسے تعلق سے قطع تعلقی ہی بہتر ہے ،کیو نکہ بھیک میں مانگی گئی دوستی غلامی سے بھی بدتر ہوگی ۔ بادی النظر میںپاکستان کو مودی سرکار کے ہوتے ہوئے تو بھارت سے اچھے تعلقات قائم کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دینا چاہیے، کیو نکہ مودی سرکار پاکستان کی پیٹھ میںچھرا گھوپنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے گی۔

یار لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا اسلامی ملکو ں کا دوراہ اوربالخصوص ان مسلم ممالک کے دورے جن سے پاکستان کے تعلقات اچھے ہیں اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ یہ دورے صرف ان ممالک میں پاکستان کے اثرورسوخ کو کم کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں اور مودی کے ماضی کو نظر میں رکھتے ہوئے یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ بھارت ہمارے برادر اسلامی ممالک سے پاکستان کے تعلقات خراب کروانے کی بھی ہر ممکن کوشش کرے گا،لہذہ پاکستانی حکام کو نریندر مودی کے ان دوروں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

MM ALI

MM ALI

تحریر : ایم ایم علی