مودی کے پاکستان بارے موذی عزائم…!!الحمدللہ پاکستان میانمار نہیں…

Narendra Modi

Narendra Modi

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
بہت خوب ..!!وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان صاحب.!! آج آپ نے جس طرح بھارتیوں کی گیڈربھبکیوں پرانہیں گدی سے پکڑاہے اور بھارتیوں کو زمین کی خاک چٹائی ہے آج اِس پر آپ اور اپنی عسکری قیادت کو ساری پاکستانی قوم سلام پیش کرتی ہے ،اور ساتھ ہی اِس پرفخرمحسوس کرتی ہے کہ آپ حضرات نے جس طرح بھارتیوں کے کان مروڑکر اِن کے کانوں میں یہ ٹھوس دیاہے کہ”الحمدُللہ .!پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے یہ میانمارنہیں ہے کہ بھارت کچھ بھی کرلے اور ہم خاموش رہیں گے، بلکہ کبھی بھی بھارت نے میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف دیکھا توہم بھارت کی میلی آنکھ پھوڑ دیں گے، اِسے اُس آنکھ سے ہی محروم کردیں گے، جس سے بھارت ہماری طرف دیکھتارہاہے یعنی یہ کہ ہماری جانب سے ہر بھارتی جارحیت کا منہ طورجواب دیاجائے گا

اب بھارت پاکستان بارے مخاصمت اور گھناو¿نے عزائم اور جارحانہ بیانات دینے سے بازآجائے، اور اَب بھارت پاکستان مخالف اپنی ظاہر وباطن جارحیت بندکردے اور بھارت پاکستان کے حوالے سے دن میں خواب دیکھناچھوڑ دے تو یہ اِس کے اپنے ہی حق میں بہترہوگاورنہ ورنہ..؟“ ۔ آج جس طرح ہمارے وفاقی وزیرداخلہ اور عسکری قیادت سمیت سیاستدانوں ، میڈیا اور عوام کی طرف سے بھارت کی کینچی جیسی چلتی ہوئی زبان پر نوٹس لیتے ہوئے بھارتیوںکی زبان پر دہکتی ہوئی سلاخ لگائی ہے ہم اِس پریہ سمجھتے ہیں کہ اَب ہماری سیاسی وعسکری قیادت اورہمارے سیاستدان، عوام اورہمارامیڈیامُلکی سلامتی اور خودمختاری پر ایک پیچ پر ہیں اور ہمارے حکمرانوںاور اداروں کی طرف سے آنے والے بہادرانہ بیانات کے بعد بھارتی موذی وزیراعظم مودی اورخطے کو آگ وخون میں دھکیل دینے والے دوسرے شیطان صفت بھارتی حکمرانوں کو اپنی لنگیاں ٹھیک کرلینی چاہئے اور مقابلے کے لئے تیارہوجاناچاہئے

اَب ہر اُس زبان اور کردارمیں پاکستان بھی بھارتیوں کا جواب دے گاجس انداز سے بھارتی پیش آئیں گے کیوں کہ آج پاکستان نے یہ بات اچھی طرح سے سمجھ لی ہے کہ اَب لاتوں کے بھوت کو باتوں سے نہیں سمجھایاجاسکتاہے اور آج کے بعد سے لاتوں کے بھوت کو لاتوں سے ہی سمجھایاجائے گا اور اِس کی کمر پر کوڑوں کی ضربیںلگا ئی جائیں گی کیونکہ اَب بہت ہوچکی ہے بھوت توسرہی چڑھتاجارہاہے یہ تو قابومیں ہی نہیں آرہاہے اَب ایسے میں بھارتیوں کو یہ ضرورسوچناچاہئے کہ اَب اگر دوبارہ ہماری طرف سے پاکستان کے بارے میں جارحیت بھرے زہریلے بیانات آئے تو پھرہم اپنے حشرنشرکے خودذمہ دار ہوں گے…۔ کیوں کہ آج پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی سے متعلق جنگی جنون اورموذی عزائم میں مبتلا بھارتی موجودہ وزیراعظم نریندرمودی کے دھمکی آمیز خیالات اور افکارپاکستانیوں سمیت ساری دنیاکے سامنے کھل کر آگئے ہیں

Pakistan

Pakistan

ایسے میں یہاں یہ سوال اوراِس جیسے بہت سے سوالات پیداہوتے ہیں کہ ”کیاابھی ہماری موجودہ حکومت اِن حالات میں (یامستقبل قریب میںمودی /موذی کے پاکستان بارے مکروہ اور موذی عزائم کے یوں عیاں ہونے کے بعد بھی) بھارت کو خطے کا پسندیدہ ملک قراردینے کے بارے میں کچھ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے.؟؟یا ہماری یہی حکومت جس نے پچھلے کچھ سالوں میں بھارت کو کئی حوالوں سے خطے کا پسندیدہ ملک گرداننے کی اپنے تئیں جو مہم شروع کی اورساری کوششیں کیں یہ اور بات ہے کہ اِس میں کامیاب نہ ہوئی اِسے اپنے اِس پروگرام پر شرمندگی کا احساس ہوگا.؟؟کہ ن لیگ کی حکومت پچھلے دِنوں دانستہ یا غیر دانستگی میں بھارت کو پسندیدہ مُلک قراردلواکرکتنابڑاغلط کام کرنے جارہی تھی.؟؟ آج اگر یہ اِس میں کامیاب ہوجاتی اور اپنے چندذاتی و سیاسی مفادات کے حصول کے خاطر یہ کسی بھی طرح بھارت کو خطے کا پسندیدہ ملک قراردلوادیتی…

آج بھارتی حکمران یہی کچھ کرتے جیساکہ یہ ابھی کررہے ہیں پھر سوچیں کہ ہماری حکومت کا اپنے عوام اور بھارتی حکمرانوںاور بھارتیوں کی نظرمیں کیا اہمیت رہ جاتی..؟؟اورآج یہ کدھرکھڑی ہوتی .؟؟آج کیااِسے اپنی اِس غلطی کا احساس ہے.؟آج جس پر عمل کرنے سے اللہ نے بچالیاہے.؟؟کیاہمارے حکمران اِن سوالات کے تسلی بخش جواب دے پائیں گے یا پھر گول مول کردیںگے ۔ بہرحال!یہاں یہ امر نہ صرف پاکستانیوں بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کے لئے بھی تسلی بخش اور قرارواقع ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی (موذی) سمیت دیگر تشدت پسنداور جنگی جنون میں مبتلابھارتی حکمرانوں اور اہم شخصیات کی جانب سے خطے کی ایک بڑی ایٹمی طاقت پاکستان سے متعلق جارحانہ بیانات کے بعد پاکستان کے دفترخارجہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کہہ دیاہے کہ آج جس طرح بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی نے مشرقی پاکستان میں 1971کی جنگ میں مداخلت کا اعتراف کرلیاہے،اور پاکستان توڑنے میں اپنی رضاکارانہ خدمات پیش کیں ہیں

اَب بھارتی وزیراعظم کے اِس طرح کے برملااعتراف سے بھارت کا پاکستان کے خلاف منفی کردار کھل کر ثابت ہوگیاہے اِس پر ہمارے دفترخارجہ کاکہناہے کہ اَب عالمی برادری کو بھی غیرجانبدار رہ کر بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اور دوسرے بھارتی رہنماو¿ں کے پاکستان مخالف بیانات کا سخت نوٹس لیناچاہئے کیوںکہ آج موذی نریندرمودی /مردودی کے اعترافی بیان سے کھلم کھلاپاکستان کے اُن تمام موقف کی تائیدیقینی ہوتی ہے کہ بھارت پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لئے اپنے قول وفعل سے منفی کرداراداکررہاہے ،آج اگر پاکستان کی جانب سے عالمی برادری سے بھارتی حکمرانوں کے پاکستان مخالف بیان پر سخت نوٹس لیئے جانے کی درخواست کے بعد بھی کوئی مثبت ردِ عمل سامنے نہ آیاتو پھرپاکستان کی طرف سے بھارت کو لگام دینے کے لئے اُٹھائے گئے کسی سخت اقدام پر بھی عالمی برادری کو بھارتیوں کے حق میں لب ہلانے اور اِس کی لومڑی جیسی چالاکی پر اِس کا ساتھ دینے کی ضرورت نہیں..کیوںکہ جب آج بھارتی پاکستان مخالف زبانی جارحیت پر عالمی برادری بالخصوص بھارتی یارامریکااور اِس کے حواری کوئی نوٹس نہیں لے رہے ہیںکل کو اگرپاکستان نے بھارت کو اپنی مددآپ کے تحت لگام دینے کے لئے کچھ کیا؟تو پھرخطے میں جنگ کے لئے موذی ماحول پیداکرنے والے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی/مردودوں کے لئے بھی امریکایا کوئی اور حمایتی کھڑانہ ہو۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com