باکو (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرنے سے گریز کیا ہے لیکن اگر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہیں اور مسئلہ کشمیر کو ساتھ رکھے تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ کشمیر ہے ۔ بھارتی حکومت سے مذاکرات میں بات چیت صرف کشمیر پر ہو گی۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کچھ عناصر پاکستان کی ترقی کا پہیہ روکنا چاہتے ہیں، لیکن ن لیگ ملک کو ترقی کی راہ پر ہرصورت گامزن کرے گی۔ جنوبی ایشیاء میں غیریقینی صورتحال کی بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے باکو میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ پاکستان بھر توانائی کے بڑے منصوبے زیر تکمیل ہیں ، بجلی کی قیمت میں کمی اور صنعتوں کو 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں ، کچھ عناصر ملکی ترقی کا پہیہ روکنا چاہتے ہیں ، مگر ن لیگ حکومت ملک کو ترقی کی راہ پرگامزن کرے گی۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے ، 2018 تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر خطے میں غیریقینی صورتحال کی بڑی وجہ ہے ، پاکستان امن پسند ملک ہے، جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، بھارت نے بغیر ثبوت اڑی حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک پر سیاست سے گریز کیا جائے ۔ احسن اقبال کو سی پیک منصوبے پر تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردوں کی کمرتوڑ دی ہے، ملک کی اقتصادی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور کراچی کے حالات میں بھی بہتری آرہی ہے جبکہ کراچی میں بھی گرین لائن بس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔