لاہور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ سانحہ واہگہ پر ہر پاکستانی غمزدہ ہے، پولیس کو جدید خطوط پر منظم کیا جائے، کشمیریوں کوحق خودارادیت دیے بغیر بات نہیں بنے گی۔
پاکستان بنگلہ دیش میں غیرمنصفانہ سزائیں رکوانے کے لیے عالمی سطح پرآواز اٹھائے،وہ اپنے حلقے یونین کونسل منڈہ خزانہ، میاں کلی اور لوئر دیرمیں عوامی اجتماعات سے خطاب کررہے تھے۔
دریں اثنا سراج الحق نے وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کو ٹیلی فون پرمتوجہ کیا کہ بنگلہ دیش حکومت اسلام پسند رہنمائوں کو سزائیں بھارت کے ایما پر دے رہی ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ ملک کی اندرونی سیکیورٹی کو درپیش سنگین خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے چاروں صوبوں میں پولیس کوہر قسم کے ساز و سامان اورجدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کی ضرورت ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی یہ نہ بھولیں کہ پاک سرزمین کے دفاع کے لیے پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار ہے۔ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کوپاکستان سے وفاداری کی پاداش میں سزائے موت جیسی سنگین سزائیں دی جارہی ہیں اس لیے اسے بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ قرارنہیں دیا جا سکتا۔ شیعہ اورسنی علمائے کرام اور ذاکرین اسلام دشمنوں کی سازشوں کو سمجھیں جوہمیں فرقوں کی بنیاد پر باہم متصادم کرکے مسلمانوں کو تباہ و برباد کرنے کے درپے ہیں۔
سراج الحق نے کہا ہے کہ لندن پلان کی ناکامی کے ساتھ ساتھ بعض لوگوں کے سیاسی مجاوربننے کی خواہش بھی دم توڑ گئی ہے، فوج کو آئین توڑنے اور حکومت پر قبضہ کرنے کی دہائیا ں دینے والے قادیانی فتنہ اور جلاوطن لوگوں کی سازشین سیاسی جرگے نے ناکام بنا دی۔
دریں اثنا سراج الحق نے وزیرداخلہ کویہ بھی کہا کہ 1972ء میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جو معاہدے ہوئے حکومت بنگلہ دیش اس کی صریح خلاف ورزی کر رہی ہے۔چوہدری نثار نے یقین دلایا کہ حکومت پاکستان اس مسئلے پرنگاہ رکھے ہوئے ہے اور عنقریب وزارت خارجہ اس مسئلے کاحل پیش کرے گی۔