مودی امریکا دورے میں روزے رکھیں گے

Modi

Modi

نئی دہلی (جیوڈیسک) انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی امریکا کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے دوران نو دنوں کا روزہ رکھیں گے۔ ہندو مت پر سختی سے عمل پیرا اور مکمل طور پر سبزی خور مودی ہر سال نوراتری تہوار کے موقع پر روزہ رکھتے ہیں۔

اس مرتبہ یہ تہوار 25 ستمبر سے 3 اکتوبر تک جاری رہے گا اور اس دوران مودی امریکا کے دورے پر ہوں ، جہاں وہ صدر بارک اوباما سے ملاقات کے علاوہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھی خطاب کریں گے۔ کے ، نو دنوں تک مسلسل روزے میں مودی خود کو صرف چائے اور لیمو کے شربت تک محدود رکھیں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ایسے دوروں پر پرتعش روایتی دعوتیں نظر انداز کریں گے۔

وزیر اعظم ہاؤس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم ایک سینئر عہدے دار نے اےایف پی کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘وزیر اعظم کے روزے سے امریکا میں ان کی مصروفیات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور وہ شیڈول کے مطابق ملاقاتیں کریں گے۔

مودی کے دورے کا آغاز نیو یارک سے ہو گا، جہاں وہ اتوار کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ بعد میں انڈین نژاد امریکیوں سے ملاقات کے بعد وہ واشنگٹن روانہ ہو جائیں گے۔ سن 2012 میں مودی نے ایک بلاگ میں بتایا تھا کہ وہ پچھلے 35 سالوں سے نوراتری کا روزہ رکھ رہے ہیں۔ مودی نے لکھا تھا کہ پچھلے کئی سالوں سے اس طرح کے روزے انہیں طاقت، تقویت اور امید فراہم کرتے ہیں’ خیال رہے کہ انڈیا میں ہندو نوراتری تہوار مناتے ہوئے دیویوں کی عبادت کی جاتی ہے۔