کراچی : معروف مذہبی اسکالر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ نریندر مودی کا دورہ لاہور پاکستان کی اخلاقی جیت ہے، باہم دوریاں ختم کرنے میں وزیر اعظم نواز شریف اور دفتر خارجہ کی کوششیں قابل تحسین ہیں مگر مودی پر بھروسہ کرنا قبل ازوقت ہوگا بھارتی حکمرانوں نے ہر دور میں دوستی کے نام پر پاکستان کی پیٹھ پر وار کیا ہے۔
ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں مودی کے دورے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات استوار کرنے کے ہم پہلے بھی حامی تھے اور آج بھی ہیں گزشتہ 70سال سے ایک ایسی فضا پید کر دی گئی ہے جس کے باعث تنازعات حل ہونے کے بجائے بڑھتے جارہے ہیں ، جس کے باعث ہم کہیں چھوٹی بڑی جنگیں لڑچکے ہیں مگر کوئی بھی نتیجہ سامنے نہیں آیا بلکہ خطے کو الٹا نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ،انہوںنے کہاکہ ہندوستان میں چند انتہا پسند لوگ ہیں جنہوں نے پورے ملک کو یر غما ل بنایاہواہے جودونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری نہیں چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب دنیا ں کے حالات بدل چکے ہیں موجودہ عالمی حالات کے تناظرمیں دونوں سپر طاقتوں کو اب تعلقات استوار کرنے ہوں گے ، کشمیر و پانی کے مسئلہ سمیت بڑے بڑے تنازعات کو دھونس دھمکیوں کے بجائے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر توجہ دینی ہوگی ،انہوںنے کہاکہ اب بھارتی حکمرانوں کو بھی منافقت چھوڑ کر خطے کی خوشحالی کیلئے کشمیر کے مسئلہ کو اس کی روح کے مطابق حل کیلئے مذاکرات کرنے ہوں گے ، انہوںنے کہاکہ پاکستان کی عوام یا مذہبی طبقہ بھارتی عوام کامخالف نہیں بلکہ وہ بھارتی حکمرانوں کی جانب سے کیے جانے والے مسلمانوں کے خلاف اقدامات اور کشمیر پر جبری تسلط کیخلاف ہیں ،پاکستانی قوم کا ایک ہی مطالبہ ہردور میں رہاہے کہ مسئلہ کشمیر کو اس کی روح کے مطابق حل کیاجائےاور بھارت میں مسلمانوں کو مکمل حقوق دیئے جائیں۔
اب اس جانب دونوںممالک کے حکمرانوں کو توجہ دینی چاہیے اور کئی دہائیوں سے جاری اس کشیدگی کا خاتمہ کرنا ہوگا، انہوںنے کہاکہ ں ملکوں کو دوریاںختم کرکے تعلقات کو بہتر بنا نا ہوگا جس کیلئے وزیر اعظم نوازشریف اور دفتر خارجہ کی کوششیں قابل تحسین ہے تاہم بھارتی وزیراعظم پر بھروسہ کرنا قبل ازوقت ہوگاکیونکہ ہر دورمیں بھارتی حکمرانوںنے دوستی کے نام پر پاکستان کی پیٹھ پر وار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے وزیر اعظم پاکستان کا نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرکے نوازشریف نے اخلاقی طور پر بھارتی وزیر اعظم کو شکست دی اوراور تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے پہلا قدم بڑایا جس کا نتیجہ نریندر مودی کو لاہور آنا پڑا جوکہ میں سمجھتاہوں کہ پاکستان کی بہت بڑی اخلاقی جیت ہے اور اس سے دونوں خطے کے مابین موجود تناو کی کفیت کا خاتمہ اور مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کے حل کی طرف اہم پیش رفت ہو گی۔