کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے کہ 18ویں ترمیم نے عوام کو رسوائی اور ذلت کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ صوبے بے لگام گھوڑے بن چکے ہیں جس کے دل میں جو آتا ہے وہ کرتا ہے۔
18ویں ترمیم سے پہلے مرکز صوبوں پر دبائو بڑھاتا تھا خواہ کوئی بھی معاملہ ہو مگر اب مرکز کچھ نہیں کرسکتا ہے۔ کرپشن کی انتہاء ہوگئی ، مفاہمت کی سیاست نے کراچی آپریشن کو بھی متاثر کیا 18ویں ترمیم کا مقصد ہی کرپشن کرنا تھا۔ ان کا مقصد صوبوں کی خوشحالی نہیں بلکہ بد حالی تھا، صوبوں کو مرکز سے دور کردیا گیا جس کی وجہ سے چیک اینڈ بیلنس کا نظام متاثر ہوا۔
صوبوں کو ہر معاملے میں 18ویں ترمیم کے تحت آزاد چھوڑ دینا ہی کرپشن کا سبب بنا، حالانکہ اگر صوبائی انتظامیہ مخلص ایماندار اور با کردار ہوتی تو اس ترمیم سے صوبے کے تمام شہری فائدہ اُٹھاتے مگر اس کے برعکس صوبائی حکمراں اور انتظامیہ کرپشن کے ذریعے ارب اور کرب پتی بنتے چلے گئے۔ جبکہ عوام دو وقت کی روٹی کے علاوہ بنیادی حقوق سے بھی محروم ہوگئے جسکی وجہ سے اس 18ویں ترمیم نے ملک و قوم کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہداران و کارکنان کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ناہید حسین نے مزید کہا آج اگر وزیراعظم صوبوں میں مداخلت کا حق بظاہر نہیں رکھتے حالانکہ 18ویں ترمیم کے باوجود بھی صوبوں کے بگاڑ اور وسیع پیمانے کی کرپشن پر وہ بڑی سختی سے باز پرس کرسکتے ہیں مگر بھلا ہو اس مفاہمت کا جس کے لبادے میں وہ چھپ گئے ہیں۔ کیونکہ ان کا صوبہ بھی 18ویں ترمیم کے ذریعے استفادہ حاصل کرچکا ہے۔ جس میں عوام نہیں بلکہ ان کاپورا خاندان بھی نہال ہوچکا ہے۔ ایسے میں باز پرس کیسے کی جاسکتی ہے۔ ناہید حسین نے کہا میٹرو بسیں جنگلہ بس، نندی پور پروجیکٹ، لیپ ٹاپ اسکینڈل کے علاوہ دیگر بے شمار ترقیاتی منصوبوں پر کک بیک حاصل کرکے 18ویں ترمیم کی شان میں قصیدے پڑے جارہے ہیں کیونکہ 18ویں ترمیم ہی تمام حکمرانوں اور سیاستدانوںکی ترقی کا ذریعہ بنتا رہا۔
18 ویں ترمیم نے ملک میں دہشت گردوں ، جرائم پیشہ افراد کے علاوہ کالعدم تنظیموں کو پھلنے اور پھولنے کا موقع فراہم کیا وہ اسلئے کہ صوبوں نے جائز اور ناجائز طریقوں سے روپے کمانے کا مشن اپنالیا۔ اس کیلئے ہر جائز اور ناجائز کام کیئے گئے جس میں محض روپے پیسوں کیلئے اپنی زمین غیر ملکی دشمن قوتوں کو فراہم کی گئی نتیجے کے طور پر دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افرادکی یلغار سے نہ صرف عوام متاثر ہیں بلکہ ملک کے حساس ادارے افواج پاکستان اور ان کے ائر بیسس کے علاوہ ہیڈ کوارٹرز نشانے پر ہیں۔
ناہید حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کو اصل خطرہ سرحدی دشمنوں سے نہیں بلکہ ان نام نہاد قوتوں سے ہے جو جمہوریت کا نعرہ لگاکر ملک و قوم کیلئے سکیورٹی رسک ہیں۔ انہوں نے کہا سیاستدانوں اور ان کے حواریوں نے تمام مشینری کو محض اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیااگر وہ ملک و قوم کے مفاد میں استعمال کرتے تو آج ہم انتشار کا شکار نہ ہوتے۔ ان سیاستدانوں اور ان کے فرنٹ مینوں نے اپنی حکمرانی قائم کرانے کیلئے ملک کی حساس اداروں کو اپنی وفاداری کے طور پر استعمال کرکے عہدے حاصل کیئے اور ملک کی واٹ لگادی۔