اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نااہلوں کے ٹولے سے ملک سنبھالا نہیں جا رہا، اگر 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو پھر دما دم مست قلندر ہو گا۔
گھوٹکی کے علاقے خان گڑھ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ قرض نہیں لیں گے کیونکہ اس سے ملک کی سلامتی گروی میں چلی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ خود کشی کر لوں گا لیکن قرض نہیں لوں گا اور آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ڈالر 100 روپے کا تھا آج 142 روپے کا ہو گیا ہے، کٹھ پتلی نے کہا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے لیکن آج نوجوان بے روزگاری کا رونا رو رہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ شہید بھٹو کا دیا گیا متفقہ آئین تبدیل کرنا چاہتے ہیں، یہ آہستہ آہستہ 18 ویں ترمیم کو ختم کرنا چاہتے ہیں، یہ سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کا حق مارنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ون یونٹ نظام لانا چاہتے ہیں، کیا یہ ملک توڑنا چاہتے ہیں، پہلے بھی ون یونٹ سے ملک ٹوٹا تھا، ہم نے جانیں دی ہیں، ہم آئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں صوبے مضبوط ہوں گے تو وفاق مضبوط ہو گا، مگر یہ بے نامی وزیراعظم آپ کے حقوق ختم کرنا چاہتا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ میرے گھوٹکی میں آکر کہتے ہیں وفاق دیوالیہ ہو رہا ہے، سنو کٹھ پتلی! وفاق تمہاری معاشی پالیسی سے دیوالیہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش ہوئی تو پھر دما دم مست قلندر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ نااہلوں کا ٹولہ ہے ان سے ملک نہیں سنبھالا جا رہا، کوئٹہ میں اتنا بڑا سانحہ ہوا لیکن ہمارے وزیراعظم ابھی تک وہاں نہیں پہنچے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کی ایمنسٹی اسکیم ٹیکس دینے والوں کے منہ پر تھپڑ ہے، ایمنسٹی اسکیم سے آپ کس کا کالا دھن سفید کرنا چاہتے ہیں، جہانگیر ترین کا، اپنا یا علیمہ باجی کا؟