کراچی (جیوڈیسک) سپاٹ فکسنگ کے سزا یافتہ فاسٹ بولر محمد عامر کو ایک مضبوط حمایت مل گئی ہے کیونکہ راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے بھی کہہ دیا کہ نوجوان پیسر پاکستان کو ورلڈ ٹی 20 ٹائٹل جتوا سکتا ہے لیکن سابق کپتان رمیز راجہ کی جانب سے مخالفت برقرار ہے جن کا کہنا ہے کہ ملک کو بدنام کرنیوالے کو معاف نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ ان ایمانداروں کے ساتھ زیادتی ہوگی جو قومی ٹیم میں شمولیت کیلئے محنت کرتے رہے۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ محمد عامر کو دوسرا موقع ضرور ملنا چاہیے کیونکہ اگر اس نے ورلڈ ٹی ٹونٹی کا ٹائٹل جتوا دیا تو پھر کسی کو اس کا گناہ یاد بھی نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ٹیم میں محمد عامر کی واپسی ہوئی تو تین سپنرز اور دو پیسرز کے ساتھ پاکستانی ٹیم خطرناک روپ دھار جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات غلط نہیں ہے کہ ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے کھلاڑی کو دوبارہ ٹیم میں نہیں کھلانا چاہیے لیکن وہ بھی درست ہیں جو اسے دوسرا موقع دینے کی بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر وہ دوبارہ غلطی کرے تو اسے پھانسی دے دیں لیکن اسے آزمانے سے گریز نہ کریں کیونکہ وہ اپنی سزا بھگت چکا ہے۔
دوسری جانب سابق کپتان رمیز راجہ کا ٹھوس موقف ہے کہ وہ ملک کو بدنام کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کر سکتے۔ جسے قومی ٹیم سے دور رکھنا ہی بہتر ہے کیونکہ اس کی واپسی ان ایماندار کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی ہوگی جو حالیہ عرصے میں پاکستانی ٹیم میں شمولیت کیلئے محنت کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے پاس اختیار ہوتا تو وہ محمد عامر کو کبھی ٹیم میں واپس نہ آنے دیتے۔