قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کی فوج نے ملکی آئین کو معطل کر کے صدر محمد مرسی کو صدارت کے منصب سے ہٹا دیا۔ فوج کے سربراہ کا کہنا ہے مضبوط اور باصلاحیت حکومت کی تشکیل تک چیف جسٹس عبوری انتظامیہ کے سربراہ ہوں گے۔ قاہرہ فوج کے کمانڈر اِن چیف عبدالفتح السیسی نے سرکاری ٹی وی پر ملک میں مرسی حکومت کی معطلی کا اعلان کیا۔ اعلان کے بعد صدر محمد مرسی کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ فوجی سربراہ کا کہنا تھا صدر عوام کے مطالبات پورا کرنے میں ناکام رہے۔ اب اعلی آئینی عدالت کے سربراہ عدل منصور نگران صدر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
مرسی حکومت کے خاتمے کے بعد ان کے ہزاروں مخالفین سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا۔ مصر کے مختلف شہروں میں فوج کی بھاری نفری سڑکوں پر گشت کر رہی ہے۔ دوسری طرف صدر مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں سولہ افراد ہلاک ہو گئے۔ مصر کے تحریر سکوائر پر ہزاروں افراد رات بھر موجود رہے۔ مرسی 3 0 جون 2012 کو انتخاب میں کامیابی کے بعد مصر کے صدر بنے تھے۔ ان کی صدارت کا پہلا سال سیاسی بے چینی اور معاشی ابتری کی زد میں رہا۔